سرفراز احمد میدان میں ڈکٹیٹر اور باہر بگ برادر

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 28 ستمبر 2019
نان، روٹی اور تیل والی ڈشز دیکھ کرپاکستانی کرکٹرزاپنا ہاتھ نہیں روک پاتے
 فوٹو : پی پی آئی

نان، روٹی اور تیل والی ڈشز دیکھ کرپاکستانی کرکٹرزاپنا ہاتھ نہیں روک پاتے فوٹو : پی پی آئی

 لاہور:  قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد میدان میں ڈکٹیٹر اور باہر بگ برادر ہوتے ہیں، وہ ہنسی مذاق کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔

ایک انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہاکہ سرفراز احمد ایک بے پناہ صلاحیتوں کے مالک کھلاڑی اور کپتان ہیں،وہ میدان میں ڈکٹیٹر ضرور نظر آتے لیکن باہر ساتھی کرکٹرز کے بگ برادر ہوتے ہیں۔ ان کا کھلاڑیوں کے ساتھ ہنسی مذاق کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

ایک سوال پر سابق پاکستانی کوچ نے کہا کہ سرفراز احمد کے وزن میں کمی بیشی ہوتی رہتی لیکن وہ فٹنس کیلیے ہمیشہ فکرمند رہتے ہیں، پاکستانی کھانوں میں نان، روٹی اور تیل والی ڈشز ضرور ہوتی ہیں،کرکٹرز اپنا ہاتھ نہیں روک پاتے، صبح اور دوپہر کا کھانا اگر پی سی بی مینجمنٹ کی نگرانی میں ہو تب بھی رات کو کنٹرول کرنا آسان نہیں ہوتا،پاکستانی بڑے مہمان نواز اور کرکٹرز کو بھی بڑا پیار کرتے ہیں، مرغن کھانوں سے تواضع کی جاتی ہے۔

کئی بار میں کھلاڑیوں کو کہتا کہ کھانے کے مزے اڑاؤ لیکن ٹریننگ کا ایک اضافی سیشن کرنا ہوگا،ان میں 25فیصد کہتے کہ مشقت کرلیں گے،انھوں نے کہا کہ خوراک اور فٹنس سمیت مختلف معاملات میں یونس خان اور مصباح الحق دیگر کھلاڑیوں کیلیے ایک مثال تھے،شعیب ملک بھی فٹنس کا بڑا خیال رکھتے ہیں۔ آل راؤنڈرکو ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ غلط نہیں تھا،جونیئرز کی حوصلہ افزائی میں ان کا اہم کردار تھا،بدقسمتی سے وہ پرفارم نہیں کرپائے۔

ایک سوال پر سابق ہیڈ کوچ نے کہا کہ بابر اعظم کا بطور بیٹسمین تابناک مستقبل ہے، ان کو ابھی اپنی پوری توجہ بیٹنگ پر مرکوز رکھنا چاہیے،نائب کپتان کی حد تک ٹھیک ہے ابھی قیادت کا بوجھ نہ ڈالا جائے تو بہتر ہوگا،میں پہلے بھی کہہ چکاکہ شاداب خان میں قائدانہ صلاحیتیں موجود اور کرکٹ کی اچھی سمجھ بوجھ ہے،سرفراز احمد کے بعد ان کو قیادت کیلیے تیار کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔