- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
تیزابیت کی عام دوا سے معدے کے سرطان کا خطرہ دوگنا ہوسکتا ہے
لندن: معدے میں تیزابیت کی ایک عام دوا اگر مسلسل استعمال کی جائے تو اس سے معدے کے سرطان کا خطرہ دوگنا بڑھ سکتا ہے۔
ایک مطالعے سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ پروٹون پمپ انہیبیٹر (پی پی آئی) قسم کی ادویہ معدے کی تیزابیت کو دبانے کےلیے دنیا بھر میں عام استعمال کی جاتی ہیں لیکن 2017 میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اگر اس قسم کی دواؤں کا اندھا دھند استعمال کیا جائے تو اس سے معدے کے سرطان کا خطرہ ڈھائی گنا یعنی 250 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ایسی ہی ایک دوا زینٹیک پاکستان میں بھی استعمال ہوتی رہی ہے جس پر اب پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اس کی وجہ ایک بیکٹیریئم ہے جسے ہیلیکو بیکٹر پائلوری یا ایچ پائلوری کہا جاتا ہے جو دنیا کی نصف آبادی کے معدے میں موجود ہوتا ہے اور کوئی نقصان نہیں پہنچاتا۔ تاہم معمولی افراد میں یہ بیکٹیریئم معدے کے سرطان کی وجہ بنتا ہے۔ اس سے قبل ماہرین انکشاف کرچکے ہیں کہ ایچ پائلوری پی پی آئی کے ساتھ مل کر سرطان سے پہلے کی ایک کیفیت ایٹروفِک گیسٹرائٹس کی وجہ بنتا ہے اور دھیرے دھیرے یہ معدے کے سرطان میں بدل جاتا ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر ایان وونگ کہتے ہیں کہ پی پی آئی والی دوائیں مختصر مدت کےلیے ایچ پائلوری سے بہت اچھی طرح لڑتی ہیں لیکن ان کا زیادہ اور طویل عرصے تک استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایان کی ٹیم نے ہانگ کانگ میں رہنے والے 63,397 ایسے افراد کا جائزہ لیا جنہیں ایچ پائلوری قابو کرنے کےلیے ایک پی پی آئی اور دو اینٹی بایوٹکس دی گئی تھیں۔ ان افراد کا ساڑھے سات برس تک جائزہ لیا گیا۔ جنہوں نے صرف پی پی آئی تین سال سے زائد عرصے تک کھائی ان میں معدے کے سرطان کا خطرہ ڈھائی گنا تک بڑھا اور 153 افراد کینسر کے چنگل میں آگئے۔
اس طرح ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی طرح پی پی آئی کی حامل ادویہ استعمال نہیں کی جائیں۔ تاہم مغرب میں اب بھی اومیپریزول اور ایسومی پریزول نامی ادویہ فروخت ہورہی ہیں جن میں پی پی آئی اجزا موجود ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔