مارچ خالص مولانا کا فیصلہ، ہم انھیں چھوڑ نہیں سکتے، ایاز صادق

مانیٹرنگ ڈیسک  جمعرات 10 اکتوبر 2019
پارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں، سابق اسپیکر قومی اسمبلی، ’’ ٹو دی پوائنٹ‘‘ میں گفتگو
 فوٹو: فائل

پارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں، سابق اسپیکر قومی اسمبلی، ’’ ٹو دی پوائنٹ‘‘ میں گفتگو فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  مسلم لیگ(ن)کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے کہاکہ جو آل پارٹیزکانفرنس ہوئی ہے اور رہبرکمیٹی کی جومیٹنگز ہوئی ہیں اس میں مولاناصاحب سے یہی درخواست کی گئی کہ آپ اپنی تاریخ بڑھا دیں لیکن ان کی شوری ماننے کیلیے تیار نہیں ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ٹو دی پوائنٹ‘‘ میں میزبان منصور علی خان سے گفتگوکرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ جو پی ٹی آئی نے 2014 میں دھرنا دیاتھا آپ کویاد ہوگا کہ اپوزیشن اور حکومت ان قوتوں کے خلاف اکٹھے ہوگئے تھے، ہم نے انہیں اجازت دے دی تھی کہ آپ ایک مقررہ جگہ اپنا احتجاج کرلیں لیکن انہوں نے اپنی کمٹمنٹ توڑی اور کہاں تک آ گئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پرحملہ ہوا، پہلی بار قومی اسمبلی اور سینیٹ پرحملہ ہوا، یہ واحد ملک ہوگا کہ جہاں احتساب ہو رہاہے اس میں جب بلایاجاتاہے توہمارے لوگ جوجیل میں ہیں وہ جاتے ہیں تاریخیں بھی اٹینڈکرتے ہیں، پاکستان چھوڑ بھی نہیں رہے لیکن پھر بھی انہیں گرفتارکرلیا جاتاہے، یہ سی پیک کی سزا بھی ہو سکتی ہے، یمن کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ جوبھی اعلان ہو وہ اے پی سی میں ہو، یہ خالص مولاناکا فیصلہ ہے ہم انہیں چھوڑ بھی نہیں سکتے،  تاریخ کااعلان بھی انہوںنے کیاہے،ہمارے ایک کولیگ راناتنویرنے مولانا سے شہباز شریف کے گھر میں پوچھاتھا کہ مولاناصاحب کیاکسی کاہاتھ آپ کے پیچھے ہے تومولاناصاحب مسکرا دیے اور انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، اگرہم دو ڈیڑھ سو افراد حلف نہیں لیتے تو اسمبلی نہیں چل سکتی تھی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔