ساحلی پٹی پر نئے شہر کی تعمیر پر سندھ اور وفاق آمنے سامنے آگئے

ویب ڈیسک  جمعرات 10 اکتوبر 2019
18 ویں ترمیم کے بعد وفاق صوبے کے وسائل یا کام میں میں داخلت نہیں کرسکتا، صوبائی وزیر۔ فوٹو:فائل

18 ویں ترمیم کے بعد وفاق صوبے کے وسائل یا کام میں میں داخلت نہیں کرسکتا، صوبائی وزیر۔ فوٹو:فائل

کراچی: وفاق کی جانب سے سندھ کے ساحلی پٹی پر نیا شہر بنانے پر سندھ حکومت نے اعتراض کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کی ساحلی پٹی پر وفاقی حکومت کی جانب سے نئے شہر کی تعمیر کے فیصلے پر سندھ حکومت اور وفاق آمنے سامنے آگئے ہیں، وزیر زراعت اسماعیل راہو نے اس حوالے سے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر وفاق کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، وفاق کو سندھ کی ملکیت پر ایسے قبضہ کرنے نہیں دیں گے، سمندر کی ساحلی پٹی بھنڈار وفاق کی نہیں بلکہ سندھ کی ملکیت ہے  وفاقی حکومت سندھ حکومت کی منظوری کے بغیر ساحلی پٹی پر قبضہ نہیں کرسکتی۔

اسماعیل راہو نے کہا کہ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر ساحلی پٹی پر کچھ بھی نہیں بناسکتی، سندھ کی ساحلی پٹی پر نیا شہر بنانے سے پہلے وفاق کو سندھ کو اعتماد میں  لینا پڑے گا، وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد کسی بھی صوبے کے وسائل یا کام میں میں داخلت نہیں کرسکتا، وفاقی حکومت اپنے انصاف لنگر پر کام کرے ملک میں اب یہی کام رہ گیا تھا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وفاق ڈکٹیٹر مشرف کی طرح سندھ کو کمزور کرنے کی سازشیں کررہا ہے، صوبوں کے وسائل پر قبضے کرنے کا سوچنے سے بہتر ہے کہ وفاق نوجوانون کو نوکریاں اور بے گھر افراد کو گھر دے، وفاقی حکومت اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے صوبوں کی ملکیت پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔