دنیا میں 2 ارب 20 کروڑ افراد آنکھوں کی خرابیوں کا شکار ہیں، عالمی ادارہ صحت

ویب ڈیسک  پير 14 اکتوبر 2019
ان میں سے 80 فیصد لوگ، آنکھوں کی ایسی بیماریوں کا شکار ہیں جن سے احتیاط کرکے بہ آسانی بچا جاسکتا تھا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ان میں سے 80 فیصد لوگ، آنکھوں کی ایسی بیماریوں کا شکار ہیں جن سے احتیاط کرکے بہ آسانی بچا جاسکتا تھا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے آنکھوں کی صحت اور بینائی کے حوالے سے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں تقریباً 2 ارب 20 کروڑ لوگ ایسے ہیں جو نظر کی کمزوری سے لے کر نابینا پن تک، آنکھوں کی کسی نہ کسی خرابی یا بیماری میں مبتلا ہیں۔

یہ تعداد دنیا کی موجودہ آبادی کا تقریباً ایک تہائی بنتی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ آج دنیا میں ہر تیسرا فرد آنکھوں کی کسی نہ کسی خرابی میں مبتلا ہے۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ ان میں سے 80 فیصد لوگ، آنکھوں کی ایسی بیماریوں اور تکالیف کا شکار ہیں جن سے احتیاط کرکے بہ آسانی محفوظ رہا جاسکتا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق موتیا، عمر رسیدگی کے باعث ہونے والی اعصابی تنزلی، گلوکوما، قرنیے کا دھندلا جانا، ٹراکوما (بیکٹیریا کی وجہ سے آنکھوں کی بیماری جو نابینا پن تک پہنچ سکتی ہے)، ذیابیطس کی وجہ سے آنکھ کے پردے کا متاثر ہوجانا اور ابتدائی عمر میں آنکھوں کی عارضی کمزوری کو نظر انداز کرنے جیسے عوامل، آنکھوں کی خرابیوں کی بڑی وجوہ میں شامل ہیں۔

آنکھوں کی خرابیوں کے شکار، ان تمام افراد میں سے ایک ارب لوگ قریب یا دور کی نظر کی خرابی، گلوکوما اور موتیا کا شکار ہیں جن سے ابتداء میں بچا جاسکتا تھا لیکن علاج نہ ہونے پر وہ آنکھوں کےلیے سنگین مسئلہ بن گئے۔

آنکھوں کی خرابیوں کے شکار افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق کم آمدنی والے ممالک سے ہے جبکہ عمر رسیدگی کے باعث آنکھوں کی کمزوری یا خرابی زیادہ نمایاں ہے۔ البتہ، دلچسپی کی بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں اندازاً 82 کروڑ 60 لاکھ افراد ایسے ہیں جن کی دور کی نظر کمزور ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔