چین نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کو غیر قانونی قرار دے دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 31 اکتوبر 2019
بھارت نے لداخ  میں شامل بعض چینی علاقوں کو بھی اپنے حصہ بنا کر ہماری خودمختاری کو چیلنج کیا، چینی ترجمان، فوٹو: فائل

بھارت نے لداخ میں شامل بعض چینی علاقوں کو بھی اپنے حصہ بنا کر ہماری خودمختاری کو چیلنج کیا، چینی ترجمان، فوٹو: فائل

بیجنگ: چین نے مقبوضہ کشمیر کی دو حصوں میں تقسیم کو غیر قانونی اور باطل عمل قرار دے دیا۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر ریاست کو دو حصوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم  کے باضابطہ عمل پر چین کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے آج باضابطہ طور پر نام نہاد جموں و کشمیر اور لداخ یونین کے علاقوں کا اعلان کیا جس میں چین کے کچھ علاقے بھی شامل ہیں جنہیں بھارت نے اپنے دائرہ اختیار میں شامل کیا ہے۔

جینگ شوانگ نے کہا کہ چین ان اقدامات  کی بھرپور مخالفت کرتا ہے جس میں بھارت نے یک طرفہ طور پر اپنے مقامی قوانین اور انتظامی تقسیم کو تبدیل کر کے چین کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے جس سے چین کی سالمیت متاثر ہوگی۔

واضح رہے کہ مودی سرکار 5 اگست کے سیاہ فیصلے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دوسرے مرحلے کے تحت آج سے جموں و کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کرکے بھارتی قوانین نافذ کردیے۔

نئے قوانین کے تحت دیگر ریاستوں کے ہندو شہریوں کو مقبوضہ  کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش کا حق حاصل ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔