- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
سر کی چوٹ کے باعث 34 سالہ شخص کا چہرہ اور جسم بچے جیسا ہوگیا
بیجنگ: عمررسیدگی میں بھی چہرہ جوان دکھائی دینا ایک اچھی بات ہے لیکن چین کے وسط میں رہنے والا ایک شخص 34 سال کے باوجود بالکل بچہ دکھائی دیتا ہے اور اسی وجہ سے اب تک اس کی شادی نہیں ہوسکی ہے۔
34 سالہ زیو شینگ کائی اس وقت ایک دیہی قصبے زیانتاؤ میں رہتے ہیں۔ چھ برس کی عمر میں وہ دوستوں کے ساتھ کھیل رہے تھے کہ اس کا سر ایک پتھر سے ٹکرایا۔ چوٹ شدید تھی لیکن کوئی خون نہیں نکلا تاہم زیو لگاتار تین روز تک بخار کا شکار رہا۔ بخار کی وجہ سے اسے تین روز بعد ہسپتال لے جایا گیا تو معلوم ہوا کہ دماغ میں خون کا لوتھڑا جم گیا ہے جسے ایمرجنسی سرجری کے بعد نکال لیا گیا۔
پھر زیو نارمل رہا مگر 9 برس کی عمر میں انکشاف ہوا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں چھوٹا اور غیرنمو پذیردکھائی دیتا ہے۔ گویا کہ حادثے کے بعد اس کی نشوونما رک گئی ہے۔
دوبارہ طویل علاج اور ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ زیو کے جسم میں نشوونما یقینی بنانے والے بچیوٹری گلینڈز تباہ ہوچکے ہیں جن سے بڑھوتری کے ہارمون کا افراز نہیں ہوپارہا۔ یہ عمل دو عشروں سے جاری رہا اور اب یہ حال ہے کہ اس کے چہرے پر بال نہیں اگتے اور اس کی آواز بھی بچوں جیسی ہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس کی شادی بھی نہیں ہوسکی ہے۔
زیو نے خود بتایا کہ اگرچہ وہ 34 برس کا ہوگیا ہے لیکن اب تک جسمانی طور پر ایک چھوٹے بچے کی ماندد ہے۔ وہ بلوغت تک نہیں پہنچا اور اسی وجہ سے شادی بھی نہیں کرسکتا۔
ڈاکٹر بھی اس عجیب بیماری کے ہاتھوں بے بس ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق بچیوٹری گلینڈزہرانسان کی بلوغت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اب زیو نے روزگار کے لیے حجامت کی دکان کھولی ہے جہاں وہ اپنے گاہکوں سے اکثر کہتے ہیں کہ ان کے دوستوں کے چہروں پر جھریاں آجائیں گی لیکن وہ اسی طرح جوان اور بچے ہی رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔