- اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی کو انصاف مانگنے پر زندہ جلا دیا گیا
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 750 روپے کی مزید کمی ہوگئی
- امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا 3 ماہ بعد دوبارہ آغاز
- ایران دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا سرفہرست ملک ہے، سعودی وزیر خارجہ
- امریکا نے ضبط کیئے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر جاری کر دیں
- مریض کو دوا کی یاددہانی اور ڈاکٹروں کو مطلع کرنے والی اسمارٹ بوتل
- ساوتھ ایشین گیمز؛ قومی ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی
- نالائق سلیکٹڈ وزیراعظم نے ملکی معیشت تباہ کردی ہے، بلاول بھٹو زرداری
- پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں، فواد چوہدری
- سرفراز احمد کو قطر ٹی ٹین کھیلنے کی اجازت مل گئی
- عراق میں حکومت مخالف مظاہرین پر مسلح شخص کی فائرنگ، 20 ہلاک اور 60 زخمی
- ساؤتھ ایشین گیمز؛ پاکستانی پہلوانوں نے 2 گولڈ میڈلز جیت لئے
- مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے اور بیرون ملک جانے کی درخواست
- لاہور میں کار پر فائرنگ سے جماعت اسلامی کے 3 کارکن جاں بحق
- وفاقی وزیر سائنس کا غیرسنجیدہ رویہ
- پی ایس ایل فائیو؛ ٹی ٹوئنٹی کے وہ نامور کھلاڑی جنہیں کسی ٹیم نے منتخب نہیں کیا
- نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو طلب کرلیا
- سندھ حکومت تبدیل ہوئی تو جمہوری طریقے سے ہوگی، شفقت محمود
- شوق نہیں کہ عہدے سے چمٹا رہوں اور کرکٹ کا ستیاناس ہوجائے، مصباح الحق
- سری لنکا کیخلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان، فواد عالم کی 10 سال بعد واپسی
بھارت میں سرکاری ملازمین دفتر کے اندر ہیلمٹ پہننے پر مجبور

بھارت میں سرکاری دفتر کے اہلکار بوسیدہ عمارت سے گرنے والے پتھر اور پلستر سے بچنے کے لیے دورانِ کار ہیلمٹ پہننے پر مجبور ہیں۔ فوٹو: اے این آئی
اترپردیش: بھارت کے ایک سرکاری دفاتر کے ملازمین کی تصاویر اور ویڈیو وائرل ہورہی ہیں جس میں ملازمین ہیلمٹ پہن کر دفتر میں کام کررہے ہیں کیوں کہ ملازمین چھت سے گرنے والے پلستر سے بچنے کے لیے ایسا کرنے پر مجبور ہیں۔
ریاست اترپردیشن کے شہر باندہ سے یہ تصاویر سامنے آئی ہیں جہاں محکمہ بجلی کے افسران اور عملہ اپنا سر بچانے کے لیے ہیلمٹ پہننے پر مجبور ہے۔ اس دفتر کی چھتیں اتنی خستہ ہیں کہ آئے دن وہاں سے بھاری پلستر گرتے رہتے ہیں اور بار بار کی شکایت کے باوجود انتظامیہ نے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اسی وجہ سے عملہ اپنی حفاظت خود کرنے پر مجبور ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر یہ خبرتیزی سے وائرل ہورہی ہے۔ بعض حلقے اس دفتر کی پوری عمارت کو ہی خطرناک قرار دے چکے ہیں۔ اس سے قبل بھی دفتر میں کام کرنے والے افراد چھت سے گرنے والے پتھروں سے زخمی ہوچکے ہیں اور آخر کار اب ہیلمٹ پہننے پر مجبور ہیں۔
ایک ملازم نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ دو سال قبل اس نے دفتر میں کام شروع کیا تھا اور مجاز اداروں کو کئی خط بھی لکھے تھے لیکن کسی نے بھی کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ اخباری نمائندوں نے خود یہاں کا دورہ کرکے جائزہ لیا تو انکشاف ہوا کہ دفتر کی چھت پر سوراخ بن چکے ہیں اورسیمنٹ کے ایک بوسیدہ ستون نے اسے سہارا دیا ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی 2017ء میں بھارت کے ایک اور سرکاری دفتر میں لوگ ہیلمٹ پہننے پر مجبور تھے جہاں کی چھت اسی طرح بوسیدہ تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔