امریکا میں مقیم پاکستانی سائنس داں کے لیے عالمی اختراعاتی ایوارڈ

ویب ڈیسک  جمعرات 14 نومبر 2019
سید احمد چن بخاری کو بایو میڈیکل ڈیٹا کی معیار بندی پر ٹیکنالوجی انوویشن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے (فوٹو: فائل)

سید احمد چن بخاری کو بایو میڈیکل ڈیٹا کی معیار بندی پر ٹیکنالوجی انوویشن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے (فوٹو: فائل)

 نیویارک: امریکا میں مقیم پاکستانی ماہر کو انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئر (آئی ای ای ای) کی جانب سے اس سال کا اختراعاتی (انوویشن) ایوارڈ دے دیا گیا۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے سید احمد چن بخاری، لیزلے ایچ اینڈ ولیم ایل کولنز کالج آف پروفیشنل اسٹڈیز میں نائب پروفیسر ہیں۔ انہیں بایو میڈیکل ڈیٹا کی معیاربندی یعنی اسٹینڈرائزیشن پر یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔

سینٹ جون یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری خبر میں کہا ہے کہ پروفیسر سید احمد کمپیوٹرسائنس، ریاضی اور سائنسی علوم کے ماہر اور ہیلتھ کیئر انفارمیٹکس پروگرام کے سربراہ ہیں۔ غیرمعمولی اعزاز اپنے نام کرنے پر ڈاکٹر بخاری نے بتایا، ’ میں آئی ای ای ای کا شکرگزار ہوں جس نے میری صلاحیتوں کا اعتراف کیا۔ یہ شاندار ایوارڈ ایک جانب تو میرے لیے باعثِ فخر ہے تو دوسری جانب ایک عظیم ذمے داری بھی ہے۔‘

ڈاکٹر بخاری اس سے قبل ییل یونیورسٹی سے وابستہ تھے اور وہ اس سال ستمبرمیں سینٹ جان یونیورسٹی آئے جہاں وہ ہیلتھ کیئر انفارمیٹکس کورس کے سربراہ منتخب ہوئے۔ اس پروگرام میں صحت، کمپیوٹرسائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سمیت بہت سے علوم پڑھائے جاتے ہیں جن کا آپس میں باہمی تعلق بنتا ہے۔

اس ایوارڈ پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اسی کالج کے ڈین کاٹیا پسیرانی نے کہا،’ میں ڈاکٹر بخاری کو آئی ای ای ای کے ٹیکنالوجی ایوارڈ ملنے پر بہت خوش ہوں، انہوں نے صحت سے وابستہ بہت بڑے ڈیٹا سیٹ کو سنبھالتے ہوئے مشین لرننگ اور لینگویج پروسیسنگ جیسے طریقہ ہائے کار استعمال کرتے ہوئے صحت کے پیچیدہ مسائل حل کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔‘

اگرچہ سید احمد چن بخاری کا شعبہ صحت سے وابستہ انفارمیٹکس اور ڈیٹا سائنس ہے لیکن انہوں نے اس سے آگے بڑھتے ہوئے ایسے طریقے وضع کیے ہیں جن کی بدولت طبی معلومات کو استعمال کرتے ہوئے کلینکل ماڈل بنائے جارہے ہیں جس سے مرض کی پیشگوئی میں مدد ملتی ہے۔اس طرح یہ کام بہت اہمیت رکھتا ہے۔

ان کی مدح میں ڈاکٹر کاٹیا نے کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر سید احمد کو آئے ہوئے چند ماہ ہی ہوئے ہیں لیکن انہوں نے طلبا و طالبات کی بڑی تعداد کی تدریس اور تربیت میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہوئے چار نہایت عمدہ تحقیقی مقالے بھی تحریر کیے ہیں۔

ڈاکٹر بخاری کے اہم کارناموں میں منی مل انفارمیشن اباؤٹ ایڈاپٹو امیون ریسپٹر رپورتاژ یا MiAIRR بھی ہے جو امنیاتی ڈیٹا اور اس سے وابستہ علوم پر مشتمل ایک ماڈل ہے جس کے ذریعے کمیونٹی میں امنیاتی نظام کے تحقیقی ٹیمپلٹ بنائے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی ای ای ای انتہائی ماہر افراد پر مشتمل دنیا کی پروفیشنل تنظیم ہے جس کے 160 ممالک میں اراکین کی تعداد چار لاکھ سے زائد ہے۔ یہ انجمن جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔