- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
ہوا کو کھانے میں بدلنے کا انوکھا منصوبہ
برکلے، کیلیفورنیا: یہ دعوی پانی سے کار چلانے جیسا نہیں بلکہ کیلیفورنیا کی ’’ایئر پروٹین‘‘ نامی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی کا کہنا ہے کہ ہوا میں وہ تمام ضروری اجزاء موجود ہوتے ہیں جو ہمارے غذائی پروٹین کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔ تو کیوں نہ جراثیم (بیکٹیریا) میں تبدیلی کرکے انہیں اس قابل بنادیا جائے کہ وہ ہوا جذب کرکے جہاں اپنے لیے غذا تیار کریں، وہیں وافر مقدار میں انسانوں کےلیے بھی غذائی پروٹین تیار کرسکیں۔
واضح رہے کہ انسانی غذا میں گوشت کی اہمیت اس لیے ہے کہ اس میں حیوانی پروٹین پائی جاتی ہے جو ہماری جسمانی نشوونما اور صحت کےلیے بہت ضروری ہے۔ سبزی خور افراد اس اہم غذائی جزو کے فوائد سے محروم رہ جاتے ہیں۔
یہ کوئی نئی بات نہیں بلکہ 1960 کے عشرے میں ناسا کے سائنسدانوں نے ’’ہائیڈرو ٹروفس‘‘ کہلانے والے، ایسے بیکٹیریا دریافت کرلیے تھے جو اگرچہ پودے نہیں ہوتے لیکن ہوا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو براہِ راست غذا میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایئر پروٹین کے منصوبے میں ایسے ہی بیکٹیریا کی قدرتی صلاحیت کو بہتر بنایا گیا ہے۔ اس سے ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ انسانی غذا کےلیے ضروری حیوانی پروٹین حاصل ہوگی، جبکہ دوسری طرف غذا کے حصول میں زراعت پر بھی دباؤ کم ہوگا۔ اس وقت بھی زیرِ کاشت رقبہ بہت زیادہ ہے لیکن بڑھتی ہوئی انسانی آبادی کے نتیجے میں اس رقبے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ زمین کی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافے کا تقاضا بڑھتا جارہا ہے۔
اس کمپنی کے علاوہ بھی دوسرے کچھ ادارے اور ریسرچ گروپس، ہوا کو استعمال کرتے ہوئے غذائی اجزاء (بالخصوص پروٹین) کی بڑے پیمانے پر پیداوار حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں جسے ’’لیبارٹری مِیٹ‘‘ (تجربہ گاہی گوشت) کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
البتہ، ایسے کسی بھی منصوبے کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ہوا سے پروٹین کی تیاری کو کس طرح سے کم خرچ اور وافر بناتے ہوئے، تجارتی پیمانے تک لایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔