- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
سبزیاں کھائیں دماغی امراض بھگائیں
سنگاپور: ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جانوروں کے غذائی اجزا اور گوشت کی بجائے سبزیوں اور دالوں وغیرہ کا استعمال دماغی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے اور عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ دماغی کمزوری اور اعصابی ٹوٹ پھوٹ کو بھی روکتی ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے پروفیسر کوہ وون پوائے اور ان کے ساتھیوں نے ڈیوک میڈیکل اسکول کے تعاون سے جو مطالعہ کیا ہے وہ امریکن جنرل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوا ہے۔
ان ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ سبزیوں اور پودوں سے حاصل شدہ غذائی اجزا اگر عمر کے وسطی حصے میں استعمال کی جائیں تو آگے چل کر الزائیمر اور ڈیمنشیا سمیت کئی امراض کی وجہ بننے والی کیفیات کو روک سکتی ہیں۔ اس ضمن میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج اور صرف دودھ دہی کو ہی استعمال کیا جائے تو اس سے بڑھاپے میں دماغی انحطاط کو کم کیا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں سنگاپور کے 63 ہزار سے زائد افراد کا بھرپور جائزہ لیا گیا اور ان سے کھانے پینے، تمباکو اور شراب نوشی، جسمانی ورزش، نیند، وزن، امراض اور دیگر کیفیات کے بارے میں انٹرویو نما سوالات کیے گئے۔ پہلے اپریل 1993ء، دسمبر 1998ء اور آخر میں 2016ء میں ان سے مختلف سوالات کیے گئے۔
تینوں مواقع پر کھانے پینے کے معمولات، دماغی صحت اور دیگر امور کے بارے میں پوچھا گیا۔ معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے سبزیاں اور پھل کھانے کو اپنا معمول بنایا ہوا تھا ان میں دماغی امراض کی شرح کا خطرہ 33 فیصد کم دیکھا گیا۔
اس لحاظ سے ماہرین کا اصرار ہے کہ 40 سال کے بعد پھلوں اور سبزیوں کا استعمال معمول بنالیا جائے تو اس کے طویل مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔