روزانہ اربوں لیٹر پانی کی بچت کرنے والی ٹوائلٹ کوٹنگ

ویب ڈیسک  جمعـء 22 نومبر 2019
امریکی سائنسدانوں نے ٹوائلٹ کوٹنگ بنائی ہے جس سے پانی کی ضرورت تقریباً ختم ہوجاتی ہے۔ فوٹو: فائل

امریکی سائنسدانوں نے ٹوائلٹ کوٹنگ بنائی ہے جس سے پانی کی ضرورت تقریباً ختم ہوجاتی ہے۔ فوٹو: فائل

پینسلوانیا: مغربی طرز کے کموڈ والے بیت الخلا میں ایک مرتبہ پانی بہا جائے تو اس کی مقدار 6 سے 10 لیٹر تک ہوسکتی ہے۔ لیکن اب روایتی ٹوائلٹ کے اندر ایک نئی کوٹنگ یا پرت چڑھانے سے اندھا دھند پانی بہانے کی ضرورت ختم ہوجائے گی اور روزانہ اربوں لیٹر پانی کی بچت ممکن ہوسکے گی۔

پوری دنیا میں روزانہ 141 ارب لیٹر پانی صرف ٹوائلٹ کے فلش نظاموں میں ضائع ہورہا ہے۔ اس مسئلےکے حل کے لیے پینیسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسی ہموار کوٹنگ بنائی ہے جو پانی، فضلے، کیچڑ اور بیکٹیریا کو بھی ٹوائلٹ پر ٹھہرنے نہیں دیتی۔ اس طرح ٹوائلٹ ازخود صاف رہتا ہے اور پانی کی ضرورت بھی کم ہوجاتی ہے۔

یونیورسٹٰ  میں بایومیڈیکل انجینیئرنگ کے محقق پروفیسر ٹیک سنگ وونگ اور جیانگ وینگ نے مشترکہ طور پر جو پرت تیار کی ہے اسے ’ لیکوئڈ اینٹرینچڈ اسموتھ سرفیس ( ایل ای ایس ایس) کوٹنگ کہا جاتا ہے۔ اسپرے کی صورت میں یہ کوٹنگ کسی بھی ٹوائلٹ پر لگائی جاسکتی ہے۔ اس کے بعد ٹوائلٹ کے طاس پر نہایت ہموار تہہ چڑھ جاتی ہے جو پانی اور فضلے کو وہاں ٹھہرنے نہیں دیتی اور ٹوائلٹ صاف رہتا ہے۔

پہلا اسپرے ٹوائلٹ کی سطح کو مکمل طور پر ہموار بناتا ہے اور اس کے بعد دوسرا اسپرے کیا جاتا ہے۔ دوسرا اسپرے خشک ہونے کے بعد اس کے سالمات باریک بالوں کی طرح ہوجاتے ہیں لیکن ان کی موٹائی بھی انسانی بال کے بھی دس لاکھویں حصے کے برابر ہوتی ہے۔ یہ نینو بال سطح کو مزید پھسلن دیتے ہیں۔

تجربہ گاہ میں کی گئی آزمائش سے پتا لگا کہ انسانی فضلہ اس پر فوری طور پر پھسل جاتا ہے اور پانی تک بھی نہیں ٹھہرتا اور یوں ٹوائلٹ خشک اور صاف رہتا ہے۔ البتہ اسپرے کی کوٹنگ دھیرے دھیرے اترتی رہتی ہے اور یوں 500 فلش کے بعد دوبارہ اسپرے کرکے اس پر پھسلن والی پرت چڑھائی جاسکتی ہے۔

اگلے مرحلے میں ٹوائلٹ کوٹنگ کو تجارتی بنیادوں پر تیار کرنے پر غور ہوگا تاکہ اسے دنیا بھر میں پھیلایا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔