- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
امریکی صدر کا اپنے مواخذے کی کارروائی میں شرکت سے انکار
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وکلاء نے بدھ کے روز ایوان نمائندگان میں ہونے والی مواخذے کی کارروائی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے مشیر پیٹ چیپولون نے ہاؤس آف جوڈیشیئری کمیٹی کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ مواخذہ کرنے والی کمیٹی پر اعتماد نہ ہونے اور انصاف کی توقع نہ ہونے کے باعث نہ تو صدر ٹرمپ اور نہ ہی ان کے وکلاء سماعت میں شریک ہوں گے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ 4 دسمبر کو ہونے والی سماعت کیلیے وائٹ ہاؤس کو سماعت کی تیاری کرنے کے لیے مناسب وقت نہیں دیا گیا، گواہوں سے متعلق بھی درکار معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں جب کہ جمعے تک سماعت کی تاریخ کا بھی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: امریکی صدر کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز
بدھ کے روز ہونے والی سماعت میں صدر ٹرمپ اور یوکرین کے صدر کے درمیان ہونے والی گفتگو پر کارروائی ہوگی، صدر ٹرمپ پر ایک سیکیورٹی اہلکار نے الزام عائد کیا تھا کہ اس گفتگو میں صدر ٹرمپ نے صدر ولودیمیر زیلنسکی پر ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما جو بائیڈن کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلیے دباؤ ڈالا تھا۔
بدھ کی سماعت کے اعلان کے وقت ہاؤس آف جوڈیشیئری کمیٹی کے چیئرمین اور اپوزیشن جماعت ڈیمو کریٹک پارٹی کے رکن جاور یرولڈ نیڈلر نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ یا تو سماعت میں شرکت کریں یا پھر مواخذے کی کارروائی سے متعلق شکایت کرنا بند کر دیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: امریکا میں صدر ٹرمپ کو مواخذے کے شکنجے میں جکڑنے کا عمل شروع
امریکا میں صدر کے مواخذے کیلیے پہلے الزمات کو کانگریس میں زیر بحث لایا جاتا ہے جس کی بنیاد پر صدر کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جا سکتا ہے بعد ازاں مواخذے کی کارروائی ایوانِ نمائندگان میں شروع کی جاتی ہے جہاں سادہ اکثریت کی منظوری سے صدر کیخلاف مقدمہ سینیٹ میں چلتا ہے۔ اب تک صرف 2 امریکی صدور بل کلنٹن اور اینڈریو جانسن کا مواخذہ ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔