- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کو اچانک ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ گئے
سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کو اچانک ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ گئے، گذشتہ روز سینئر آفیشل نے ان سے ایک معاملے پر وضاحت مانگی اور تلخ کلامی کے بعد وہ عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
جمعے کے روز پی سی بی نے چند سطور کا ایک پریس نوٹ جاری کیا جس میں سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا ذکر تھا، اس میں یہ بھی لکھا گیا کہ انھوں نے12 سال اس پوسٹ پر کام کیا اور وہ2004 سے بورڈ کے ملازم تھے۔
حیران کن طور پر اتنے سینئر آفیشل کی خدمات کو سراہا گیا نہ ہی ان کی جانب سے کوئی الوداعی بیان شامل ہوا، عموماً ہر آفیشل کے جانے پر پی سی بی اس کی خدمات کو سراہتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی ضیا کو اچانک ملازمت چھوڑنا پڑی،گذشتہ روز ایک معاملے پر ان کی بورڈ کے سینئر آفیشل سے تلخ کلامی ہو گئی، معاملہ آگے بڑھنے پر مذکورہ آفیشل نے انھیں فارغ کرنے کی دھمکی دی جس پر وہ ازخود مستعفی ہوگئے، سینئر جی ایم اکیڈمیز گذشتہ کچھ عرصے سے زیرعتاب آئے ہوئے تھے۔
بورڈ کی ایک اعلیٰ شخصیت کا خیال تھا کہ وہ سابقہ انتظامیہ کی قریبی شخصیت شکیل شیخ کے زیراثر ہیں،اسی وجہ سے ان کے ساتھ اعتماد کا رشتہ نہیں بن سکا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سی او او سبحان احمد کو بھی عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا تھا، علی ضیا کے بعد اب کئی دیگر پرانے بورڈ آفیشلز کو بھی گھر جانا پڑ سکتا ہے، پی سی بی کے سی ای او وسیم خان صرف 2آفیشلز پر اعتماد کرتے ہیں،ان میں سب سے قریبی ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی ہیں،ان کے دوست ندیم خان کو گذشتہ دنوں سلیکشن کمیٹی کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔