- بلوچستان حکومت نے ضلع گوادر کو ٹیکس فری زون قرار دے دیا
- رجب طیب اردوان نے تیسری مرتبہ ترکیہ کے صدر کا حلف اٹھالیا
- موسمیاتی شدت گندم کی پیداوار متاثر کرسکتی ہے
- چوری اور نفاست : بیکری سے چھ کیک چرانے والا فرش صاف کرکے فرار ہوگیا
- محکمہ صحت سندھ نے آغا خان ہسپتال کے اشتراک سے، جان بچانے کی تربیت کا آغاز کردیا
- 2005ء کے زلزلے میں لاپتا ہونے والا نوجوان بالاکوٹ پہنچ گیا
- پرویزالہی خاندانی طور پر واپس آسکتے ہیں سیاسی طور پر نہیں، چوہدری شافع
- عدالت کا یاسمین راشد کو کور کمانڈر حملہ کیس میں رہا کرنے کا حکم
- 5 سالہ بچے کے قتل کےتین مجرموں کو سزائے موت
- آسٹریا کی ایتھلیٹ سبرینا فلزموزر کا اسلام آباد سے کےٹو تک سائیکلنگ کا اعلان
- وزیراعظم کی ترکیہ میں اہم ملاقاتیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- نادرا نے آنکھوں سے بائیو میٹرک کا نظام آئرس متعارف کرادیا
- امریکا نے سی آئی اے ڈائریکٹر کے خفیہ دورہ چین کی تصدیق کردی
- غفلت اور خامیوں سے بھرپور متنازع ڈیجیٹل مردم شماری
- جہانگیر ترین کے ساتھ ملکر چلنے پر اتفاق ہوا ہے، سردار تنویرالیاس
- کھلاڑیوں کو سہولیات میسر آئیں تو قوم کو مایوس نہیں کرینگے، کوچ ہاکی ٹیم
- ایشیاکپ کی میزبانی؛ پی سی بی، لنکن بورڈ کے تعلقات شدت اختیار کرگئے
- وزیراعظم کا بھارت میں ٹرین حادثے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس
- آئی ایم ایف نے کہہ دیا ہے پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہونے والا، وزیر خزانہ
پاکستان 2022 میں آسٹریلیا کیخلاف 3 ٹیسٹ میچ کھیلے گا
آسٹریلیا کے ساتھ اے اور انڈرنائنٹین ٹیموں کے ٹور کی بات چیت بھی چل رہی ہے، فوٹو: فائل
لاہور: پاکستان 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف دو کے بجائے تین ٹیسٹ میچ کھیلے گا۔
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست میں کہا کہ قومی کرکٹر کو زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کے موقع فراہم کرنا چاہتے ہیں، 2023 میں بھی آسٹریلیا کے ساتھ تین،تین ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا کے ساتھ اے اور انڈرنائنٹین ٹیموں کے ٹور کی بات چیت بھی چل رہی ہے، نیو ساؤتھ ویلز کے ساتھ معاہدہ کو بھی حتمی شکل دے رہے ہیں جس کے مطابق دو یا تین کھلاڑیوں کو چار سال کی اسکالرشپ ملے گی، کارکردگی میں مجموعی طور پر بہتری لانے کے لیے ضروری ہے کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ کے ساتھ مسلسل اے اور انڈر19 کے میچز ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔