- خطرناک نپاہ وائرس کے پاکستان میں بھی پھیلاؤ کا ممکنہ خطرہ، الرٹ جاری
- محکمہ کالج ایجوکیشن، کراچی ریجن میں غیرتدریسی ملازمین کی ترقیوں میں بدترین بے قاعدگیاں
- افغانستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کیلئے پانج بارڈر پوائنٹس قائم
- کورنگی میں4 سالہ بچہ زیرزمین پانی کے ٹینک میں گرکر جاں بحق
- ترک پارلیمنٹ پر حملہ: صدر طیب اردوان کا سرحد پار آپریشن کا عندیہ
- کراچی میں ایران اور دبئی سے آپریٹ ہونے والا بھتہ خوروں کا گروپ بے نقاب
- آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملازمت کے منتظر اسکول ٹیچرز کیلیے بری خبر
- موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی اے
- دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی سر کرنے والا پاکستانی جوڑا
- اسلام آباد بلیو ایریا میں پارکنگ کے تنازع پر جدید اسلحے سے فائرنگ
- لاہور میں اسٹیج اداکارہ کے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ
- بابراعظم ورلڈ کپ میں تین یا چار سنچریاں بنائے گا، سابق بھارتی کرکٹر کی پیش گوئی
- زینب عباس ورلڈ کپ میں بطور پریزینٹر شریک ہوں گی
- لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر چیئرمین نادرا تعینات
- سندھ میں ترقیاتی منصوبے روکنے کا معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے، بلاول
- تین سال میں ہم نے آئی ایم ایف کو ملک بیچا ہے، فضل الرحمان
- 21 اکتوبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک یادگاردن بنے گا، شہباز شریف
- ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں مکینک نے گردوں کی پیوندکاری کی، تفتیش میں انکشاف
- سعودی ایوی ایشن کی پی آئی اے کو پروازوں کی آمد و روانگی میں تاخیر پر وارننگ
- ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو تباہ کرنے پر تُلے ہوئے ہیں؛ جوبائیڈن
ٹی 20کرکٹ؛ پاکستان کیلیے سال 2019 ڈراؤنا خواب ثابت

بابرکے 374رنز، عامر اورعماد کی 7،7وکٹیں۔ فوٹو: فائل
لاہور: پاکستان کیلیے ٹوئنٹی20 کرکٹ میں 2019 ڈراؤنا خواب ثابت ہوا، ٹیم10میں سے صرف ایک میچ جیت سکی۔
ٹوئنٹی20 کرکٹ میں پہلی پوزیشن پر براجمان پاکستانی ٹیم رواں برس خاص کارکردگی نہ دکھا سکی، جنوبی افریقہ، انگلینڈاور آسٹریلیا کے بعد اسے سری لنکن کی ناتجربہ کار ٹیم سے ہوم گراؤنڈ پر بھی شکست ہو گئی۔
گرین شرٹس نے سال کا آغاز ہی ناکامی سے کیا، ٹیم دورئہ جنوبی افریقہ کے دوران یکم فروری کو کیپ ٹاؤن میں میزبان سائیڈ کے خلاف تین میچزکی سیریز کا پہلا میچ 6 رنز سے ہار گئی۔
جوہانسبرگ میں دوسری بار شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم6 فروری کو سینچورین میں 27 رنز سے فتح نصیب ہو گئی،بعد ازاں یہ سال کی واحد کامیابی بھی ثابت ہوئی،5 مئی کو پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف کارڈف میں میچ 7 وکٹ سے ہار گئی،اکتوبر میں سری لنکا سے لاہور میں منعقدہ تینوں مقابلوں میں ناکامیوں کا سامناکرنا پڑا، ان شکستوں کی پاداش میں سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹا کر بابر اعظم کو ذمہ داری سونپی گئی لیکن وہ بھی شکستوں کے سفر کو نہ روک سکے۔
پاکستانی ٹیم نے نومبر میں آسٹریلیا کا دورہ کیا، 3 میچز پر مشتمل سیریز کے پہلا میچ کا فیصلہ بارش کی وجہ سے نہ ہو سکا، بعد ازاں کینبرا اور پرتھ میں منعقدہ دونوں میچوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان کی طرف سے سب سے کامیاب بیٹسمین بابر اعظم نے4 نصف سنچریوں کی مدد سے 374 رنز بنائے، ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 90 رہا، افتخار احمد150 رنز کے ساتھ دوسرے اور عماد وسیم121 رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے، سرفراز احمد 4 میچوں میں صرف 67 رنز ہی بنا سکے، عماد وسیم نے10 جبکہ محمد عامر نے7 میچوں میں سات وکٹیں لیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔