- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
سام سنگ نے ’مصنوعی انسان‘ پیش کردیئے
لاس ویگاس: سام سنگ نے سالانہ ’ کنزیومر الیکٹرانکس شو‘ میں مصنوعی انسان پیش کردیئے ہیں جو ہوبہو حقیقی انسانوں کی طرح بات کرتے ہیں، تاثرات کا اظہار کرتے ہیں اور پوچھے گئے سوال کا سیکنڈوں میں جواب دیتے ہیں۔
ان ڈجیٹل کرداروں کو سام سنگ کی ذیلی کمپنی اسٹار لیب نے بنایا ہے جو بہت جلد چیٹ بوٹ اور ورچول اسسٹنٹ کی جگہ استعمال ہوسکیں گے تاہم اب بھی سام سنگ کا اصرار ہے کہ انہیں ’مصنوعی انسان‘ یا آرٹیفیشل ہیومن قرار دیا جائے۔
ویڈیو چیٹنگ بوٹس کو سام سنگ نے نیون کا نام دیا ہے اور کرداروں کے ان کی جنس کے لحاظ سے نتاشا اور فرینک جیسے نام بھی رکھے گئے ہیں۔ نیون کردار خبریں پڑھ سکتے ہیں، آپ سے بات کرتے ہیں، ترجمان کا کردار ادا کرسکتے ہیں اور فلمی اداکاروں کی جگہ بھی لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ چاہیں تو انہیں اپنی تنہائی کا ساتھی اور دوست بھی بناسکتے ہیں۔
تمام ڈجیٹل انسان مصنوعی ذہانت یا ’آرٹی فیشل انٹیلی جنس‘ سے کام کرتے ہیں۔ اگر آپ اداس ہوں تو یہ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور کسی بات پر حیران بھی ہوسکتے ہیں۔
دیگر ماہرین نے اس اختراع کو جعلی ویڈیوز اور کردار گھڑنے سے تعبیر کرتے ہوئے لوگوں کو خبردار بھی کیا ہے۔ اس ایجاد سے جعلی ویڈیوز اور کرداروں کا ایک ڈھیر بھی لگ سکتا ہے۔
نیون بنانے میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والے پرانوو مستری نے کہا ہے کہ تمام مصنوعی کردار مسلسل سیکھتے ہیں، وہ یادداشت بھی رکھتے ہیں اور خود آپ کو بھی یاد رکھتے ہیں۔ اسی طرح اگر کئی دن بعد آپ ان کے سامنے جائیں تو وہ کہیں گے کہ اتنے دنوں سے آپ کہاں غائب تھے؟
یہی وجہ ہے کہ تمام ڈجیٹل کرداروں کو چیٹ بوٹ کی بجائے ان کے اپنے نام دیئے گئے ہیں جو ان کی شخصیت کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔ سارے کردار اصل دکھائی دیتے ہیں اور ایک سیکنڈ سے بھی کم وقفے میں اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں۔ مصنوعی انسانوں کو احساسات کے ساتھ ویڈیو گیمز میں بھی داخل کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔