- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
- وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ
- تحریک انصاف کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی
- سائفر کیس میں شک کا پورا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
شادی سے بچنے کےلیے آدمی نے اپنے ہی اغوا کا ڈراما رچا لیا
کولمبیا: کہتے ہیں کہ کچھ لوگ شادی کرتے ہیں اور کچھ لوگوں کی شادی کروائی جاتی ہے۔ کولمبیا سے آنے والی اس خبر میں یہ تو معلوم نہیں کہ ان صاحب کی شادی کروائی جارہی تھی یا یہ خود ہی شادی کرنا چاہ رہے تھے، لیکن اتنا ضرور پتا چلا ہے کہ وہاں ایک صاحب نے شادی سے بچنے کےلیے اپنے ہی اغوا کا ڈراما رچا لیا۔
تفصیلات کے مطابق، کولمبیا کے قصبے پتالیتو میں ایک 55 سالہ شخص کی ایک مقامی خاتون سے شادی کی تاریخ مقرر کردی گئی تھی۔ شادی کی تقریب ان کے اہلِ خانہ اور دوستوں کی موجودگی میں ہونا تھی لیکن شادی سے چند دن پہلے ہی ان صاحب کا ارادہ بدل گیا اور قریبی دوستوں کی محفل میں انہوں نے تذکرہ کردیا کہ وہ شادی کرنا نہیں چاہتے۔
ان کی کیفیت دیکھ کر دوستوں نے کہا کہ کولمبیا میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں عام ہیں تو کیوں نہ ان کی شادی سے صرف ایک دو دن پہلے موصوف کے اغوا کا ڈراما کیا جائے تاکہ یہ تقریب ہی ٹل جائے۔
دوستوں نے آپس میں صلاح مشورہ کرکے ایک منصوبہ بنایا اور شادی سے دو دن پہلے پتالیتو کی مقامی پولیس کو فون کرکے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار کچھ مسلح افراد ان کے دوست کو اغوا کرکے لے گئے ہیں، جس کی دو دن بعد شادی تھی۔
ان کی توقعات کے برعکس، مقامی پولیس نے پھرتی دکھائی اور پوری تن دہی سے ’’مغوی دولہا‘‘ کی تلاش میں جُت گئی۔ ابتدائی ناکامیوں کے بعد پولیس اہلکاروں نے اندازہ لگایا کہ شاید یہ حرکت کسی بڑے اور منظم گروہ کی ہے جس سے لڑنا ان کے بس میں نہیں۔ اس لیے انہوں نے کولمبین فوج سے رابطہ کیا جس کا ایک خصوصی یونٹ ایسی ہی وارداتوں کی چھان بین کےلیے مختص ہے۔
جب پولیس کے ساتھ ساتھ فوج نے بھی ان صاحب کی تلاش شروع کردی اور یہ سرچ آپریشن شدت اختیار کرنے لگا تو دوستوں کو اندازہ ہوا کہ اب معاملہ حد سے آگے بڑھ رہا ہے اور انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سچ بتا دینا چاہیے۔
یہ سوچ کر وہ پولیس کے پاس پہنچ گئے اور اغوا کی حقیقت بتا دی۔ جھوٹ بول کر پولیس اور فوج کے وسائل ضائع کروانے پر بھگوڑے دولہا اور اس کے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اندازہ ہے کہ اس جرم پر انہیں 6 سال قید بامشقت تک ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے بھی اپنے اغوا کا ڈراما کرنے والے صاحب کی اصلیت چھپائی ہوئی ہے کیونکہ اگر ان صاحب کے بارے میں سب کو پتا چل گیا تو شاید انہیں عوام کی جانب سے غصے اور نفرت کا سامنا بھی کرنا پڑ جائے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ موصوف اس سے پہلے بھی ایک اور خاتون سے شادی کی ہامی بھر کر، شادی سے چند دن پہلے ہی انکار کرچکے ہیں۔
بھگوڑے دولہا کی نہ ہوسکنے والی دلہن اور اس کے گھر والے بھی موصوف کی اس حرکت پر شدید صدمے کا شکار ہیں کیونکہ وہ ’’مغوی کو بازیاب نہ کروانے‘‘ پر مقامی پولیس اور فوج پر سخت برہم تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔