حکومت کا اتحادیوں سے مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ

رضوان غلزئی  جمعـء 7 فروری 2020
حکومت اورمتحدہ میں مذاکراتی دور ،اچھے ماحول میں بات ہوئی ،اسد عمر، عمران اسماعیل،کراچی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں،خالد مقبول

حکومت اورمتحدہ میں مذاکراتی دور ،اچھے ماحول میں بات ہوئی ،اسد عمر، عمران اسماعیل،کراچی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں،خالد مقبول

 اسلام آباد:  حکومت نے اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ہفتہ دس دن میں اتحادیوں کے تحفظات دور کرلیں گے۔ گورنر پنجاب اور گورنر سندھ اور وزیراعلی پنجاب بھی اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔ جہانگیر ترین کو مذاکراتی کمیٹیوں میں شامل کرنے کا فیصلہ نہ ہوسکا۔ وزیردفاع پرویزخٹک کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے تشکیل کردہ تینوں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

ملاقات کے بعد اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کے ارکان کی پہلی باضابطہ ملاقات تھی جس میں اتحادی جماعتوں سے مذاکرات کی حکمت عملی پر بات کی گئی ، صرف ایک جماعت نے پرانی کمیٹی بحالی کی بات تھی ، کسی اتحادی جماعت نے نئی کمیٹیوں پر اعتراض نہیں کیا ، اتحادی جماعتیں چاہتی ہیں پہلے سے طے شدہ معاملات کو دوبارہ نہ کھولا جائے ۔ مذاکراتی کمیٹیوں کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے اتحادیوں سے مذاکرات کا لائحہ عمل طے کیا ، اس ہفتے سے اتحادیوں سے مذاکرات شروع ہو جائیں گے ، کوئی مسلئہ نہیں۔

اتحادیوں سے مذاکرات کا پہلے سے طے شدہ طریقہ کار پر بات ہوگی ، نئی کمیٹیوں کا قیام وزیراعظم کا فیصلہ ہے ، ہماری کوشش ہوگی معاملات ہفتہ دس دن میں طے ہو جائیں ، جہانگیر ترین کو دوبارہ کمیٹیوں میں شامل کرنے کافیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ ایم ایم کیو جلد کابینہ میں واپس آئیگی۔ ایم کیو ایم کے تحفظات کافی حد تک دور ہوگئے ہیں۔

قبل ازیں حکومت اور ایم کیوایم پاکستان کے درمیان مذاکراتی دور کے بعد اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارا ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے اور آگے بھی چلے گا ، تفصیل کیساتھ اور بھی باتیں ہوں گی ، کشمکش کی بات نہیں ، دونوں پارٹیاں کراچی کے مسائل کا حل چاہتی ہیں ، ترقیاتی منصوبے کراچی کا حق ہے ، شہر کا معیشت میں اہم کردار ہے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ مذاکرات کیلئے نہیں ملاقات کیلئے آئے تھے ، 13 نکات میں اور بہت سارے نکات ہیں ، کراچی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔