مزار قائد پر لڑکی کے رقص کی تحقیقات کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 25 فروری 2020
رقص کے ذریعے مزارقائد کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے، شہریوں کی تنقید۔ فوٹو: سوشل میڈیا

رقص کے ذریعے مزارقائد کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے، شہریوں کی تنقید۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی: مزار قائد انتظامیہ نے لڑکی کی جانب سے مزار قائد پر رقص کرنے اور وائرل ویڈیو سوشل میڈیا سے ہٹانے کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سوشل میڈیا پر سفید لباس میں ملبوس نقاب پوش لڑکی کی مختلف ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں وہ مزار قائد کے احاطے میں ٹک ٹاک کے دوران محو رقص ہے،عکس بند کی جانے والی ویڈیوزمیں مختلف گانے بھی سنائی دے رہے ہیں، مذکورہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شہریوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اس عمل کے ذریعے مزار قائد کے تقدس کو پامال کیا گیا،  شہریوں کے مطابق عام طور پر فلمبند کی جانے والی ویڈیوز کا معاملہ اس قدر سنگین صورتحال اختیار کرگیا ہے کہ اس میں اب بانی پاکستان کے مزار کو بھی نہیں بخشا گیا جو کہ ایک افسوسناک پہلو ہے، ویڈیو کی فلم بندی کے دوران عقب میں شہری بھی موجود ہیں۔

یہ پڑھیں: مزار قائد کے احاطے میں نوجوان لڑکی کے رقص کی ویڈیو وائرل

مزار قائد سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مذکورہ واقعے کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر موجود مواد کو ہٹانے اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے مزار قائد انتظامیہ نے ایف آئی اے سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔