- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
چوری ہونے کے بعد حافظ شیرازی کا نایاب نسخہ بازیاب
برلن: جرمنی میں حافظ شیرازی کے عہد کے تحریر کردہ دیوان کا ایک نایاب نسخہ بازیاب کرالیا گیا ہے، تاہم اس کے مالکین اب اسے دوبارہ نیلام کریں گے۔
جرمنی میں مقیم اسلامی عہد کی کتابیں اور نوادرات جمع کرنے والے جعفر غازی کا انتقال 2007 میں ہوا تھا لیکن جلد ہی ان کے لواحقین کہ ان کے علمی خزانے سے سینکڑوں نوادرات اور کتابیں غائب ہیں۔ اگرچہ پولیس نے 175 اشیا برآمد کرلیں لیکن نایاب ترین دیوان کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔ عام کاغذ پر سونے کے اوراق سے سجا یہ نسخہ خود 1462 میں تخلیق کیا گیا تھا۔
دیوانِ حافظ کے اس نسخے کو وقت کے ممتاز خطاط، شیخ محمود پیر بوداقی نے لکھا تھا جو اسے مزید نایاب بناتا ہے۔ لیکن جرمن پولیس نے بہت محنت کے بعد یہ نسخہ ڈنمارک میں نوادرات کے ایک تاجر سے برآمد کرلیا ہے حالانکہ اس کی اطلاع دینے والے لئے 50 ہزار یورو کے انعام کا اعلان کیا جاچکا تھا۔
اس نادر نمونے کی اہمیت کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ خود ایرانی سفارت خانے اور سرکاری افسران نے بھی اسے برآمد کرنے کی درخواست کی اور پورے معاملے میں غیرمعمولی دلچسپی دکھائی۔ آخرکار یہ نادرونایاب دیوان بازیاب کرالیا گیا۔
جعفر غازی کے لواحقین دیگر اشیا کے ساتھ یکم اپریل کو اسے نیلام کرنے کا ارادہ رکھتےہیں۔ دیوانِ حافظ کی ابتدائی قیمت 80 ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار برطانوی پاؤنڈ تجویز کی جارہی ہے۔ اس موقع پرنوادرات نیلام کرنے والی مشہور کمپنی سودبے کے ایک ماہر نے کہا کہ حافظ کا دیوان نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیا کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اسے سونے سےسجایا گیا ہے اور اس وقت کے عالمی شہرت یافتہ کاتب نے لکھا ہے۔
واضح رہے کہ دیوانِ حافظ ، خواجہ شمس الدین محمد بن بہاء الدین المعروف حافظ شیرازی کی اعلیٰ تخلیق ہے۔ اس میں پانچ سو غزلیں اور رباعیات شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔