نیوزی لینڈ میں چوہوں کو زہریلے ڈرون کے ذریعے مارنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  پير 16 مارچ 2020
نیوزی لینڈ میں چوہے نایاب زمینی پرندوں مثلاً کیوی کا شکار کررہے ہیں جنہیں مارنے کے لیے ڈرون استعمال کیا جارہا ہے (فوٹو: فائل)

نیوزی لینڈ میں چوہے نایاب زمینی پرندوں مثلاً کیوی کا شکار کررہے ہیں جنہیں مارنے کے لیے ڈرون استعمال کیا جارہا ہے (فوٹو: فائل)

نیوزی لینڈ: نیوزی لینڈ کے جنگلات میں تیزی سے پھیلنے والے غیر مقامی چوہے اور دیگر جان دار مقامی نایاب نسل کے جانوروں کے لیے خطرہ بنتے جارہے ہیں اور اب انہیں تلف کرنے کے لیے زہر بھرے ڈرون استعمال کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

نیوزی لینڈ کے جنگلات میں چوہے کیوی کے نایاب پرندوں کے بچوں کو کھا جاتے ہیں جن کی بقا کو اب خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ اس کے لیے ایک بہت بڑا ڈرون بنایا گیا ہے جس میں کئی سو کلو گرام زہر بھرا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ میں حملہ آور انواع (انویزو اسپیشیز) مقامی اور نایاب جانوروں کے لیے خطرہ بن کر ایک بحرانی کیفیت اختیار کرچکی ہے۔ اگرچہ جنگلی حیات اور بقا کے عملے نے انہیں مارنے کی ہرممکن کوشش کی ہے لیکن بعض گھنے مقامات تک رسائی محال ہوچکی ہے۔ اسی بنا پر اب ڈرون استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ میں وزیربرائے تحفظِ ماحولیات یوجینی سیج کے مطابق ہیلی کاپٹر کے مقابلے میں ڈرون بہت درستی سے اپنا کام کرسکتے ہیں اور نیوزی لینڈ 2050ء تک اپنی زمین کو ماحول دشمن اور خود مقامی جانوروں کے لیے ہلاکت خیز چوہوں، اپوسم اور دیگر جانوروں سے پاک کرنا چاہتا ہے۔

نیوزی لینڈ اس سلسلے کو اپنے تمام جزائر تک بڑھانا چاہتا ہے جس کے لیے ’کیوی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی ٹیکنالوجی پروگرام‘ شروع کیا گیا ہے۔ اس کے تحت خاص ڈرون ڈیزائن کیے جارہے ہیں۔ اس سے قبل مشہور گلاپاگوس جزیرے پر سیاہ اور بھورے چوہوں کو مارنے کے لیے ڈرون سے ڈیڑھ ٹن زہر گرایا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔