- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
جینیاتی تبدیلی کے ذریعے اعصابی خلیات کو برقی پیوند سے جوڑنے میں کامیابی
کیلی فورنیا: ماہرین طب نے کہا ہے کہ انسانی دماغ کے خلیات میں جینیاتی تبدیلی سے برقی عمل بدل جاتا ہے جو برقی پیوند کو قابلِ قبول بناسکتا ہے۔
انسانی دماغ میں برقی پیوند اور مائیکرو چپس لگانے سے بسا اوقات مشکل یہ پیش آتی ہے کہ دھاتی چپ کو دماغی خلیات قبول نہیں کرپاتے اور سب کوشش پر پانی پھر جاتا ہے تاہم اب جانوروں کے اعصابی خلیات یا نیورون کو جینیاتی طور پر تبدیل کرکے انہیں برقی پیوند قبول کرنے میں کامیابی ملی ہے۔
اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے خاص قسم کے دماغی خلیات کو جینیاتی طور پر تبدیل کیا ہے اور ان کے اوپر بجلی منتقل کرنے والے پالیمر کی تشکیل کا عملی مظاہرہ کیا ہے لیکن یہ تحقیق جانوروں پر کی گئی ہے۔
یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر زینن باؤ نے بتایا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو مرگی، پارکنسن اور دیگر امراض کے علاج کے ساتھ ساتھ مصنوعی اعضا کو دماغ سے کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجائے گا۔
فی الحال اس ضمن میں کئی ادارے کام کررہے ہیں یہ ممکن ہے کہ ہر دوا کو بے اثر کرنے والی مرگی کو دماغ میں ایک باریک چپ کے ذریعے کنٹرول یا ختم کیا جاسکتا ہے لیکن دھاتی چپ نرم نیورونز کو اپنے سگنل دیتی رہتی ہے اور خود نیورون کس کیفیت میں ہیں اسے نوٹ نہیں کرسکتی۔ کبھی کبھار دھاتی چپ نیورون سے جڑنے میں ناکام رہ جاتی ہے اسی لیے یہ کام بہت اہمیت رکھتا ہے۔
اس ضمن میں پاکستانی سائنس داں ڈاکٹر نوید سید نے ایسی دوطرفہ حیاتیاتی چپ بنائی ہے جو ایک جانب خلیات کو سگنل یا ہدایات دیتی ہے تو دوسری جانب خلیات کے سگنل کو سن بھی سکتی ہے۔ طویل تحقیق کے بعد یہ چپ اب مرگی کے مریضوں پر آزمائی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔