- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے
اسلام آباد میں پارلیمانی رہنماوَں کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ 15جنوری کو کورونا سے متعلق پہلا اجلاس کیا، کورونا وائرس سے متعلق چین سے رابطے میں رہے،چین میں پاکستانی طلبہ پھنسے ہوئے تھے، پاکستانی طلبہ کو چین میں رکھنے کا مشکل فیصلہ کیا، خوف تھا کہ پاکستانی طلبہ کے آنے سے کورونا یہاں بھی پھیل جائے گا، اس لئے چین سے کوئی کورونا مریض پاکستان نہیں آیا۔ پاکستانی زائرین ایران گئے تھے، ایران کے پاس کورونا سے لڑنے کی صلاحیت نہیں تھی، ایران نے پاکستانی زائرین تفتان سرحد بھیج دیئے، دباوَ بڑھنے کی وجہ سے زائرین کو پاکستان منتقل کیا، معاون خصوصی صحت نے تفتان بارڈر کا دورہ کیا، تفتان بارڈر پر کوئی سہولت موجود نہیں تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 21 مریض سامنے آنے پر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا، دنیا بھر میں مختلف نوعیت کے لاک ڈاوَن ہورہے ہیں، میری نظر میں لاک ڈاوَن کی کئی قسمیں ہیں، لاک ڈاؤن کے معاملے پرسندھ آگے چلاگیا ہے، ہمارا خیال تھا سندھ کی طرز کا لاک ڈاوَن ابھی نہیں لگانا، لاک ڈاؤن کے اثرات کوئی نہیں دیکھ رہا، ملک میں 25 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، صوبوں میں لاک ڈاوَن سے مسائل پیدا ہوں گے، بڑے پیمانے پر بےروزگاری کا خدشہ ہے، ٹرانسپورٹ بند کرنے سے اشیا کی فراہمی میں مسائل آئیں گے، گلگت بلتستان میں تیل کی کمی ہوگئی ہے، کورونا کے لئے کرفیو لگانا ہے تو گھروں میں کھانا پہنچانا پڑے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کی جنگ کوئی حکومت نہیں صرف قوم لڑ سکتی ہے، خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے، کورونا کے خلاف کامیابی میں تمام سیاسی جماعتیں اور صوبے شامل ہوں گے، سیاسی قیادت کی رائے لینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیں گے، نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی بندش پر بھی غور کریں گے، پارلیمانی رہنماوَں سے رابطے میں رہیں گے اور تجاویز لیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔