- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
ہمارے دانتوں میں زندگی کا اہم ریکارڈ جمع ہوتا رہتا ہے
نیویارک: ایک نئی تحقیق کے مطابق جس طرح درختوں کے تنے میں دائرے موسم اور خود درخت کا احوال بتاتے ہیں عین اسی طرح دانتوں کی سطح پر آڑھی ترچھی لکیریں پوری زندگی کی کہانی بیان کرسکتی ہیں۔ اس طرح دانت ہماری زندگی کی داستان بیان کرتے ہیں۔
نیویارک یونیورسٹی میں دندانی بشریات کے ماہر پروفیسر پاؤلو کیریٹو کہتے ہیں کہ دانت کو جسم کا خاموش اور مردہ حصہ نہ سمجھئے کیونکہ ان میں زندگی کی تمام کیفیات کا ریکارڈ تحریر ہوتا ہے۔
اپنے مطالعے میں انہوں نے 25 سے 70 سالہ فوت شدہ افراد کے 47 دانتوں کا مطالعہ کیا جو افریقہ کے ملاوی اور بانٹو علاقوں میں رہتے تھے۔ ان تمام افراد کی زندگی اور صحت کا حوالہ پہلے سے ہی مرتب شدہ تھا۔ ماہرین کے مطابق دانتوں کے جڑ کے قریب موجود ایک مٹیریل ، سیمینٹم ہوتا ہے جس پر لکیریں بنتی رہتی ہیں۔ ان میں جسمانی نشوونما اور دیگر کیفیات کا ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔
خردبین سے دیکھنے پر لوگوں کی پیدائش، خواتین میں سن یاس یا مینوپاز، بیماری اور دیہات سے شہروں تک منتقلی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اگرچہ ابھی چند درجن دانتوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے لیکن ان میں موجود اشارے فوت شدہ افراد کی زندگی کے عین مطابق دیکھے گئے ہیں۔
اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ سیمینٹیم میں موجود یہ ریکارڈ مستقبل قریب میں بہت سے لوگوں کی زندگی سے پردہ اٹھاسکے گا۔ اس کا استعمال جرائم کی تفتیش سے لے کر آثارِ قدیمہ تک میں ممکن ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔