ملکی و غیر ملکی پروازیں معطل، سرحدیں بھی بند کردی گئیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 مارچ 2020
کرتارپور راہداری سمیت بھارت، افغانستان اور ایران کی سرحدیں دو ہفتے تک بند رہیں گی، قومی رابطہ کمیٹی۔ فوٹو فائل

کرتارپور راہداری سمیت بھارت، افغانستان اور ایران کی سرحدیں دو ہفتے تک بند رہیں گی، قومی رابطہ کمیٹی۔ فوٹو فائل

اسلام آباد: قومی رابطہ کمیٹی نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے 4 اپریل تک اندرون وبیرون ملک ایئر ٹریفک معطل اور دوہفتوں تک مشرقی و مغربی سرحدیں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں کو قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ 29مارچ سے چار اپریل تک باہر جانے والی پروازوں پر بھی ممانعت اورایئرتریفک کو بند رکھا ہےجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی نے مشرقی اور مغربی سرحد مزید دو ہفتے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت،ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد بند رہے گی اور اس پابندی کا اطلاق کرتار پور راہداری پر بھی ہوگا۔ اسلام آبادسےگلگت اوراسکردوکےعلاوہ اندرن ملک  پروازیں بھی معطل رہیں گی۔ تھائی لینڈ میں پھنسے پاکستان آج رات پاکستان پہنچ جائیں گے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ملک میں مجموعی طور پر 7180افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جن  میں زیادہ تعداد زائرین کی ہے۔ حکومت کی جانب سےملک میں 14لیبارٹریزپی سی آرٹیسٹ کی سہولت فراہم کررہی ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے پی سی آر ٹیسٹ کو سب سے مستند مانا جاتا ہے تاہم پی سی آرٹیسٹ کرنےکی درجہ بندی کردی ہے  اس وقت صرف سانس کی بیماری کا علامات رکھنے والوں، کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک میں وقت گزارنے والوں یا کورونا مریض کے ساتھ وقت گزارنے والوں کو پی سی آر ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ لوگ خوف کا شکار ہیں اور اپنے ٹیسٹ کرانا چاہتے ہیں اور سفارشیں کرواتے ہیں،  ٹیسٹ کیلئے سفارشوں سے نقصان ہو گا۔ ہر شخص کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری نہیں۔

چیئرمین نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ چین سے8ڈاکٹرزکی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی ہے، ووہان سےآنےوالی پروازمیں 15وینٹی لیٹرزہوں گے، این ڈی ایم اےنے679وینٹی لیٹرزکاآرڈردیاہے، مختلف ممالک سےوینٹی لیٹرز جلد پہنچ جائیں گے۔ کارگوطیارےسے30ہزار ٹیسٹنگ کٹس کراچی پہنچ چکی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ  چاہتے ہیں ملک میں لیبارٹریز کی تعداد 40سے50 ہو جائے۔ کراچی میں 2 لیبارٹریز بنائی جائیں گی، 2 ٹیسٹنگ مشین آزادکشمیرکےحوالےکردی گئیں، خیبرپختونخوا میں بھی نئی لیبارٹریزبنائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ گوجرانوالہ، گجرات، ڈیرہ اسماعیل خان میں لیبارٹریز بنائی جائیں گی۔ ملک میں لیبارٹریزکی تعداد14سے24تک لےکرجائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔