- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
کراچی میں دودھ کی قیمت 60 روپے تک کم، فارمرز نے لاکھوں لیٹر نالی میں بہادیا
کراچی: لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈیری انڈسٹری بحران کا شکار ہوگئی، کراچی میں دودھ کی قیمت 50 تا 60 روپے لیٹر کم ہوگئی تاہم ڈیری فارمرز نے دودھ بیچنے کے بجائے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے باعث کراچی اور صوبے میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے دودھ کی فروخت 60 فیصد کم ہوگئی ، شہر کے بیشتر علاقوں میں دودھ کی قیمت 50 سے 60 روپے فی لیٹر کم ہوگئی، قیمت کم ہونے سے جہاں صارفین کو ریلیف ملا ہے وہیں دکان دار اور ڈیری فارمرز کی مشکلات بڑھ گئیں۔
دوسری جانب بے حس اور منافع خور دکان داروں اور ڈیری فارمرز نے عوام کو سستا دودھ فراہم کرنے کے بجائے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہادیا، دکان داروں نے سندھ حکومت اور کمشنر کراچی سے اپیل کی ہے کہ ہول سیلرز اور دکان داروں کے درمیان دودھ کی خریداری (سالانہ بندھی) کا معاہدہ کورونا وباء کے پیش نظر موخر کرایا جائے۔
ڈیڑی فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ فروشوں اور ڈیری فارمرز سے درخواست کی ہے کہ اضافی دودھ ضائع کرنے کے بجائے مستحق اور بے روزگار شہریوں میں تقسیم کردیا جائے۔
واضح رہے کہ کراچی میں دودھ کی یومیہ گھریلو کھپت 50 لاکھ لیٹر ہے، شادی بیاہ پر پابندی، ریسٹورنٹ چائے اور مٹھائی کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں لیٹر دودھ فروخت نہیں ہورہا، شہر کے مختلف علاقوں میں دودھ 50 سے 60 روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے اور بعض علاقوں میں گاڑیوں پر چلتی پھرتی دکانوں کے ذریعے بھی دودھ سستے داموں فروخت ہورہا ہے تاہم بڑی دکانوں نے تاحال نرخ کم نہیں کیے۔
دودھ کی فروخت میں کمی کی وجہ سے کراچی کی مرکزی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ کی تھوک قیمت 32 روپے لیٹر کی سطح پر آگئی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ 1200 روپے من قیمت پر فروخت ہورہا ہے جس میں آئندہ دنوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔