کراچی میں دودھ کی قیمت 60 روپے تک کم، فارمرز نے لاکھوں لیٹر نالی میں بہادیا

ویب ڈیسک  اتوار 29 مارچ 2020
کراچی کی مرکزی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ کی تھوک قیمت 32 روپے لیٹر کی سطح پر آگئی (فوٹو: فائل)

کراچی کی مرکزی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ کی تھوک قیمت 32 روپے لیٹر کی سطح پر آگئی (فوٹو: فائل)

کراچی: لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈیری انڈسٹری بحران کا شکار ہوگئی، کراچی میں دودھ کی قیمت 50 تا 60 روپے لیٹر کم ہوگئی تاہم ڈیری فارمرز نے دودھ بیچنے کے بجائے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے باعث کراچی اور صوبے میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے  دودھ کی فروخت 60 فیصد کم ہوگئی ، شہر کے بیشتر علاقوں میں دودھ کی قیمت 50 سے 60 روپے فی لیٹر کم ہوگئی، قیمت کم ہونے سے جہاں صارفین کو ریلیف ملا ہے وہیں دکان دار اور ڈیری فارمرز کی مشکلات بڑھ گئیں۔

دوسری جانب  بے حس اور منافع خور دکان داروں اور ڈیری فارمرز نے عوام کو سستا دودھ فراہم کرنے کے  بجائے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہادیا، دکان داروں نے سندھ حکومت اور کمشنر کراچی سے اپیل کی ہے کہ ہول سیلرز اور دکان داروں کے درمیان دودھ کی خریداری (سالانہ بندھی) کا معاہدہ کورونا وباء کے پیش نظر موخر کرایا جائے۔

ڈیڑی فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ فروشوں اور ڈیری فارمرز سے درخواست کی ہے کہ اضافی دودھ  ضائع کرنے کے بجائے مستحق اور بے روزگار شہریوں میں تقسیم کردیا جائے۔

واضح رہے کہ کراچی میں دودھ کی یومیہ گھریلو کھپت 50 لاکھ لیٹر ہے، شادی بیاہ پر پابندی، ریسٹورنٹ چائے اور مٹھائی کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں لیٹر دودھ فروخت نہیں ہورہا، شہر کے مختلف علاقوں میں دودھ 50 سے 60 روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے اور بعض علاقوں میں گاڑیوں پر چلتی پھرتی دکانوں کے ذریعے بھی دودھ سستے داموں فروخت ہورہا ہے تاہم بڑی دکانوں نے تاحال نرخ کم نہیں کیے۔

دودھ کی فروخت میں کمی کی وجہ سے کراچی کی مرکزی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ کی تھوک قیمت 32 روپے لیٹر کی سطح پر آگئی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ 1200 روپے من قیمت پر فروخت ہورہا ہے جس میں آئندہ دنوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔