ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 1938 ہوگئی، 26 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک  منگل 31 مارچ 2020
احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کورونا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے فوٹو: فائل

احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کورونا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے فوٹو: فائل

 کراچی: ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1938 ہوگئی جب کہ 26 افراد جاں بحق اور 58 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سیل کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد ایک ہزار 938 ہوگئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 49 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جب کہ ایک مریض دم توڑ گیا، 12 کی حالت تشویشناک ہے اور 58 مریضوں نے اس وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس (کووڈ 19) کے 676، سندھ میں 676، خیبر پختونخوا میں 221، بلوچستان میں 153، اسلام آباد میں 58، گلگت بلتستان میں 148 اور آزاد کشمیر میں 6 مریض موجود ہیں۔

ریلیف پیکیج منظور

وفاقی کابینہ نے کورونا وبا کے باعث عوام کے لیے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی۔

لاک ڈاؤن ہوگا یا نہیں؟

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

سندھ میں 41 کورونا مریض صحت یاب

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو نے تصدیق کی ہے کہ صوبے بھر میں مزید 61 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ جس کے بعد کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 627 ہوگئی ہے۔ اب تک سندھ میں 41 کورونا متاثرہ افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

غیر تصدیق شدہ ٹیسٹک کٹس کی بھرمار

اپنی ٹویٹ میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی غیر تصدیق شدہ ٹیسٹک کٹس کی بھرمار ہو رہی ہے،اس صورت میں وہ ‏صوبائی حکومتوں اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان جب تک اپنی کٹس کی تصدیق نہیں کرتا، اس وقت تک صرف تصدیق شدہ کٹس ہی درآمد کی جائیں۔

کورونا وائرس اور کچھ احتیاطی تدابیر

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے۔ گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔ اس طرح دن میں ایک مرتبہ گرم بھاپ لینے سے سانس کی نالی اور سائینس کی بھی صفائی ہوجاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔