سی آئی اے کی درخواست پر ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان 90 روز کے لیے نظر بند

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 3 اپريل 2020
ملزمان کی رہائی سے نقص امن کا خدشہ ہے اور ان کی رہائی ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، سی آئی اے پولیس (فوٹو : فائل)

ملزمان کی رہائی سے نقص امن کا خدشہ ہے اور ان کی رہائی ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، سی آئی اے پولیس (فوٹو : فائل)

 کراچی: سندھ حکومت نے سی آئی اے کی درخواست پر ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کو 90 روز کے لیے نظر بند کردیا۔

یہ پڑھیں : ڈِینیل پرل قتل کیس؛ احمد عمر شیخ کی سزائے موت 7 سال قید میں تبدیل

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت کو ڈی آئی جی سی آئی اے نے ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈینئل پرل قتل کیس میں نامزد ملزم اور بری ہونے والوں کی رہائی سے نقص امن کا خدشہ ہے، احمد عمر شیخ، فہد نسیم کی رہائی ملک کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے اس لیے انہیں نظر بند کردیا جائے۔

محکمہ داخلہ سندھ نے ڈینیل پرل قتل کیس سے متعلق سی آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے  مقدمے سے بری ہونے والے 4 افراد کو دوبارہ تحویل میں لے کر نظر بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔ ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سید سلمان ثاقب اور  شیخ محمد عادل شامل ہیں جنہیں 3 ماہ کے لیے نظر بند کیا گیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔