وزیراعظم کا تعمیراتی شعبے کے لیے بڑے مراعاتی پیکج کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعـء 3 اپريل 2020
تعمیراتی شعبے کو کھولنے کا مقصد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو روزگار فراہم کرنا ہے، وزیر اعظم۔ فوٹو انٹرنیٹ

تعمیراتی شعبے کو کھولنے کا مقصد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو روزگار فراہم کرنا ہے، وزیر اعظم۔ فوٹو انٹرنیٹ

 اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں تعمیراتی شعبے کے لیے مراعات کے بڑے پیکج کا اعلان کردیا ہے۔

پیکج کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سال  تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرایع آمدن کے بارے میں سوال نہیں ہوگا۔ تعمیراتی شعبے پرٹیکس کی شرح فکس کررہے ہیں،جس کے نتیجے میں اس شعبے کے  ٹیکسوں کی مجموعی شرح کم ہوجائے گی۔ نئے پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں تعمیرات کرنے والوں کو 90 فیصد ٹیکس کی رعایت دیں گے، ابتدائی طور پر اس اسکیم کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ اسٹیل اور سیمینٹ کے علاوہ تعمیراتی مواد اور خدمات پر سروسز ٹیکس معاف کیا جارہا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی اپنا مکان فروخت کرے گا تو اس سے کیپیٹل گین ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 150 ارب جاری کرنا شروع کردیے ہیں جس سے غریب طبقے کو مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ احساس پروگرام کے تحت 1 کروڑ لوگ ابھی تک مالی مدد کے لیے رجوع کرچکے ہیں لیکن صرف اس طریقے سے عوام کے غریب طبقے کی مدد کرنا اور بقا ممکن نہیں۔ ملک میں زراعت کے بعد تعمیراتی شعبے سے سب سے زیادہ روزگار ملتا ہے، اس کی سرگرمیاں جاری کرنے کا مقصد یہی ہے کہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو روزگا ملتا رہے۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جارہا ہے اور اس کے لیے کنسٹرکشن انڈسٹری ڈیولپمنٹ اتھارٹی قائم کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ اس وائرس کے خلاف پاکستانیوں کی قوت مدافعت زیادہ ہے یہ سوچ خطرناک ہے، ہمیں ہر قسم کی احتیاط کرنا ہوگا۔ یہ بہت خظرناک وائرس ہے کوئی نہیں کہہ سکتا یہ  کتنی تیزی سے پھیلے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2458 ہوگئی، 35 جاں بحق

وزیر اعظم کا آرمی چیف کے ہمراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ

وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقعے پر وزیراعظم کو کوروناوائرس سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی کوششوں ، اور مستقبل کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 14 اپریل کے بعد صورتحال کا جائزہ لے کر آئندہ کے فیصلے کریں گےتاہم جب تک موجودہ پابندیاں  جاری رکھی جائیں گی۔ الحمد اللہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پریشان کن نہیں۔ حکومتی اقدامات اور تمام اداروں کی محنت سے صورتحال کنٹرول میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وباء سے متعلق کوئی بھی معلومات چھپانا قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔کورونا وائرس سے متعلق اعدادو شمار کسی صورت نہ چھپائے جائیں۔ صوبوں کو تمام معلومات مسلسل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے فراہم کی جائے گی اور کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد صرف نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر جاری کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔