کورونا سے متاثرہ برطانوی وزیرِاعظم کی حالت بدستور خراب، اسپتال منتقل

ویب ڈیسک  پير 6 اپريل 2020
بورس جانسن کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد قرنطینہ میں ہیں جبکہ ویڈیو کال سے دیگر سرکاری عہدیداروں سے رابطے میں ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

بورس جانسن کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد قرنطینہ میں ہیں جبکہ ویڈیو کال سے دیگر سرکاری عہدیداروں سے رابطے میں ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو گزشتہ روز لندن کے ایک مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا کیونکہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے دس دن بعد بھی ان میں کورونا وائرس کی علامات مسلسل موجود تھیں اور ان کی طبیعت بدستور خراب تھی۔

ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے اس منتقلی کو ’’احتیاطی قدم‘‘ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بورس جانسن کو ڈاکٹروں کے مشورے پر مزید ٹیسٹ کےلیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 55 سالہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن میں 27 مارچ کے روز کورونا وائرس کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد وہ ازخود قرنطینہ میں چلے گئے تھے جبکہ امورِ حکومت کےلیے وہ ویڈیو اور کانفرنس کال کے ذریعے دیگر سرکاری عہدیداروں سے رابطے میں تھے۔

بورس جانسن کے ساتھ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں مقیم، ان کی 32 سالہ منگیتر کیری سائمنڈز بھی کورونا وائرس سے متاثر تھیں لیکن ہفتے کے روز انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایک ہفتے تک کورونا وائرس کی وجہ سے شدید بیمار رہیں، مگر اب ان کی طبیعت بہت بہتر ہے اور بحال ہوتی جارہی ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کو مسلسل بخار ہے اور ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ (برطانوی ایوانِ وزیرِاعظم) کی جانب سے حقیقت چھپائی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ جانسن ’’اب بھی حکومت کے سربراہ ہیں۔‘‘ یہ خیال کیا جارہا ہے کہ بورس جانسن کا اسپتال میں داخلہ کسی احتیاطی تدبیر کا حصہ نہیں بلکہ یہ ہنگامی کارروائی کا نتیجہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔