ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 15525 ہوگئی،343 جاں بحق

ویب ڈیسک  بدھ 29 اپريل 2020
پنجاب میں5827، سندھ میں5695، خیبرپختونخوا میں2316، بلوچستان میں978،اسلام آباد میں 313 اورگلگت بلتستان میں333 کیسز

پنجاب میں5827، سندھ میں5695، خیبرپختونخوا میں2316، بلوچستان میں978،اسلام آباد میں 313 اورگلگت بلتستان میں333 کیسز

 اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 15525 تک جاپہنچی ہے جب کہ 343 افراد وبا کی لپیٹ میں آکر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مزید افراد میں تشخیص کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 15 ہزار 225 ہوگئی ہے جن میں سے اب تک 343افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ کورونا کی تشخیص کے لیے اب تک ایک لاکھ 65 ہزار 911 ٹیسٹ کیے گئے ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے شبے میں 8530 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں اس وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 15 ہزار 525 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں سب سے زیادہ مریض

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سب سے زیادہ مریض پنجاب میں ہیں، جہاں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5827 ہے، اس کے علاوہ سندھ میں 5695، خیبرپختونخوا 2316، بلوچستان میں 978، اسلام آباد میں 313، گلگت بلتستان میں 333 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔

اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے شکار 343مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں کورونا سےانتقال کرنے والوں کی تعداد 122 ہوگئی ہے۔ سندھ میں 100، پنجاب میں 100، بلوچستان میں 14، اسلام آباد میں4 اورگلگت بلتستان میں کورونا سےانتقال کرنے والوں کی تعداد 3 ہے۔

’پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح 2.1 فی صد‘

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے اسلام آباد میں پریس بریفینگ کے دوران بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح 2.1 فی صد ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے 24گھنٹے میں 806 نئے کیس رپورٹ  ہوئے اور 26اموات ہوئیں۔

معیدیوسف نے کہا ہے کہ پاکستان سےبیرون ملک پروازوں پرکوئی پابندی نہیں۔ یکم سے9مئی تک7500پاکستانیوں کوواپس لائیں گے۔ بیرون ملک سےآنے والوں کو48گھنٹےقرنطینہ میں رہناہوگا۔ افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کومرحلہ وارواپس لارہےہیں۔ طورخم،چمن بارڈرکوضروری اشیا کی ترسیل کیلیےکھولاگیاہے۔

پاک فوج کی جانب سے کورونا متاثرین میں امداد تقسیم

پاک فوج کے دستے ملک بھر میں کورونا ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور کورونا پرقابو پانےکے لیے ملک بھرمیں سول انتظامیہ کی مدد کررہے ہیں۔  فوج کی جانب سے کورونا سے متاثرہ علاقوں میں 3لاکھ 50 ہزارفوجی امدادی پیکجز تقسیم کیے جا چکے ہیں جو کھانے پینے اور روز مرہ کے استعمال کی اشیاء پر مشتمل ہیں۔ یہ امدادی پیکجز فوجی افسروں وجوانوں کی تنخواہوں سے جمع رقم سے خریدے گئے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ

کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں اب تک 2 لاکھ 18 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متاثرین کی تعداد 31 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہوئی ہیں جہاں اب تک 60 ہزار کے قریب افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ متاثرین کی تعداد 10 لاکھ 35 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

رمضان المبارک کے لیے احتیاطی تدابیر اور اصول

حکومت نے رمضان المبارک کے دوران کورونا سے بچنے کے لیے عبادات سمیت مختلف شعبوں کے لیے احتیاطی تدابیر پر مشتمل رہنما اصول جاری کردیے ہیں۔ جس کے تحت مساجد میں 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور بچوں کی اجازت نہیں ہوگی، رمضان المبارک کے دوران مساجد کا رخ کرنے والوں کے لیے گھر سے وضو کرکے آنا، باجماعت نماز اور تراویح کے لیے صفوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھنا، سحر و افطار کے اجتماعات نہیں ہوں، قالین یا چٹائی اٹھا کر فرش کو باقاعدگی سے کلورینٹڈ پانی سے دھونا ہوگا۔ اعتکاف کے خواہش مند گھر پر ہی اعتکاف بیٹھیں گے۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔