ماہ رحمت و برکات

معصومہ ارشاد سولنگی  جمعـء 1 مئ 2020
’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لیے باعث ہدایت اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے۔‘‘ فوٹو: فائل

’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لیے باعث ہدایت اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے۔‘‘ فوٹو: فائل

رمضان المبارک، اﷲ رب العالمین کی نازل کردہ بے شمار رحمتوں کا مہینہ ہے۔ رب العالمین نے قران پاک میں ارشاد فرمایا ہے: ’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لیے باعث ہدایت اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے۔‘‘

اس ماہ میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔ اسی ماہ مبارک کے لیے ہی اﷲ رب العالمین جنّت کو سنوارتے ہیں۔ یہی وہ مبارک مہینہ ہے کہ جس میں مکہ فتح ہوا۔ اور اﷲ تعالی نے شعبان سن 2 ہجری میں روزے فرض کیے۔ ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے آنحضرت ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’جس شخص نے رمضان کے روزے رکھے اور جس شخص نے رمضان کے تقاضوں کو پہچانا اور ان کو پورا کیا اور جو رمضان کے دوران ان تمام باتوں سے محفوظ رہا جس سے اس کو محفوظ رہنا چاہیے تھا، جس نے ہر قسم کے گناہ سے اپنے آپ کو بچائے رکھا تو ایسے روزے دار کے لیے اس کے روزے اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتے ہیں۔‘‘

مسلمانوں کے لیے یہ مقدس مہینہ ہے باقی سب مہینوں کا سردار۔ رمضان المبارک کی ہر ایک ساعت اس قدر برکتوں اور سعادتوں کی حامل ہے کہ باقی گیارہ مہینے مل کر بھی اس کی برابری نہیں کر سکتے۔

حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں ملیں۔

٭ پہلی یہ کہ جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اﷲ تعالی ان کی طرف رحمت کی نظر فرماتا ہے اور جس کی طرف اﷲ نظر رحمت فرمائے اسے کبھی بھی عذاب نہ دے گا۔

٭ دوسری یہ کہ شام کے وقت ان کے منہ کی بُو (جو بھوک کی وجہ سے ہوتی ہے) اﷲ تعالی کے نزدیک مشک کی خوش بُو سے بھی بہتر ہے۔

٭ تیسرے یہ کہ فرشتے ہر رات اور دن ان کی مغفرت کی دعائیں کرتے ہیں۔

٭ چوتھی یہ کہ اﷲ تعالی جنّت کو حکم دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے کہ میرے بندوں کے لیے آراستہ ہوجا، عن قریب وہ دنیا کی مشقت سے میرے گھر اور کرم میں راحت پائیں گے۔

٭ پانچویں یہ کہ جب ماہ رمضان کی آخری رات آتی ہے تو اﷲ تعالی سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔

اسی مبارک مہینے میں لیلۃ القدر ہے۔ جس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: ’’ لیلتہ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس میں فرشتے روح القدوس کی معیت میں بہ حکم الٰہی اترتے ہیں، یہ رات طلوع فجر تک سلامتی سے بھرپور ہوتی ہے۔‘‘ (القدر)

نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عظیم ہے: ’’ لیلۃ القدر  کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘

(صحیح بخاری)

سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں: ’’رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم خود بھی جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگایا کرتے تھے‘‘۔ (صحیح بخاری) رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو اس رات کی بھلائی سے محروم رہ گیا وہ ہر بھلائی سے محروم رہ گیا۔‘‘ (ابن ماجہ)

اﷲ رب العالمین ہم سب کو اس ماہ مبارک میں رحمتوں کی موسلادھار بارش میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔