اسلام آباد ہائی کورٹ کے ملازم کی کورونا ٹیسٹ رپورٹس میں تضاد

ثاقب بشیر  بدھ 6 مئ 2020
کرونا رپورٹ پازیٹو آنے کے بعد دو مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کو بند کر دیا گیا تھا فوٹو: فائل

کرونا رپورٹ پازیٹو آنے کے بعد دو مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کو بند کر دیا گیا تھا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ کے ملازم کی سرکاری اور نجی لیباریٹری کی کورونا ٹیسٹ رپورٹس میں تضاد سامنے آیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ملازم کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ میں تضاد سامنے آیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سرکلر کے مطابق 2 مئی کو عدالتی ملازم کی سرکاری ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو آئی تھی، جس کے بعد عدالت عالیہ کو بند کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب 3 مئی کو اسلام آباد ڈائگناسٹک سینٹر نامی نجی لیباریٹری کی جانب سے کئے گئے ٹیسٹ میں مذکورہ ملازم میں کورونا کی تردید کی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے اسلام آباد ڈائگناسٹک سینٹر کو کورونا ٹیسٹ کے لئے مستند قرار دیا گیا ہے اور حکومت کی کورونا ٹیسٹ کی مجاز لیبارٹریز کی فہرست میں بھی اس کا نام شامل ہے۔ سرکاری ٹیسٹ مثبت اور نجی لیباریٹری کی جانب سے اسے منفی قرار دیئے جانے کے بعد جہاں مذکورہ ملازم تذبذب کا شکار ہے وہیں اس حوالے سے کئی سوالات نے بھی جنم لیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔