ملک میں نظام عدل تقریباً ختم ہوچکا، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 7 مئ 2020
سپریم کورٹ نے چیک ڈس آنر کیس میں ملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

سپریم کورٹ نے چیک ڈس آنر کیس میں ملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

 اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی امین نے ایک کیس کی سماعت میں  ریمارکس دیے ہیں کہ ملک میں نظام عدل تقریباً پہلے ہی ختم ہو چکا۔

سپریم کورٹ میں چیک ڈس آنر کیس میں ملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ ملزم ذوالفقاراحمد پر 2 کروڑ سے زائد رقم کے بوگس چیک دینے کا الزام ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ مدعی نے چیک چوری کرکے جعلی چیک دینے کا جھوٹا مقدمہ کیا، مدعی درخواست گزار کا کاروباری شراکت دار تھا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ چیک پر 2019 کی تاریخ درج ہے لگتا ہے درخواست گزار نے شرارت سے چیک جاری کیا۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ آپ نے چیک پر دستخط کر کے تاریخ بھی لکھ رکھی تھی۔

جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ فوجداری کیس میں ملزم کی گرفتاری لازمی ہے جو نہ ہوتونظام عدل ہی ختم ہو جائے گا، ملک میں نظام عدل تقریباً پہلے ہی ختم ہو چکا ہے۔

سپریم کورٹ نے چیک ڈس آنر کیس میں ملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔