- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
ملازمتوں کا تحفظ؛ اسٹیٹ بینک نے روزگار اسکیم کی حد اور دائرہ کار بڑھا دیا
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کورونا کے معاشی اثرات کی وجہ سے نجی شعبہ کے ورکرز کی ملازمتوں کے تحفظ کے لیے قرضوں کی سہولت کی ’’روزگار اسکیم‘‘ کی حد اور دائرہ کار میں اضافہ کردیا ہے۔
اب ڈپازٹ جمع نہ کرنے والے مالیاتی ادارے بھی روزگار اسکیم سے استفادہ کرسکیں گے۔ انشورنس کمپنیاں، انویسٹمنٹ ٹرسٹ، میوچل فنڈز اور ہاؤس بلڈنگ فنانشل انسٹی ٹیوٹ بھی اپنے ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہوں کے لیے قرض لے سکیں گے۔ اسٹیٹ بینک نے تنخواہوں کے لیے قرضوں کی حد میں اضافہ کردیا ہے۔3 ماہ کے لیے 50 کروڑ روپے کی تنخواہوں کے لیے روزگار اسکیم سے 100 فیصد سرمایہ حاصل کیا جاسکے گا۔ اس سے قبل 50 کروڑ روپے کی تنخواہوں کے لیے 20 کروڑ یا 75 فیصد سرمایہ فراہم کررہا تھا۔
روزگار اسکیم کے تحت قرضوں کی حد 20 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے کردی گئی ہے۔ جن صنعتوں اور کاروباری اداروں کو3 ماہ کی اجرتوں کے لیے 50 کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی وہ 100 فیصد سرمایہ حاصل کرسکیں گے۔ تین ماہ کی تنخواہوں کی مد میں 50 کروڑ روپے سے زائد کی ضرورت کی صورت میں کاروباری ادارے 75 فیصد یا زیادہ سے زیادہ ایک ارب روپے کا سرمایہ حاصل کرسکیں گے۔
اس سے قبل3 ماہ میں 50 کروڑ سے زائد تنخواہیں دینے والے اداروں کی حد 37 کروڑ 50 لاکھ یا 50 فیصد تھی۔3 ماہ کے لیے 50 کروڑ سے زائد اجرتیں ادا کرنے والے اداروں کی زیادہ سے زیادہ حد 50 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب روپے کردی گئی ہے۔ 3 ماہ کی اجرتوں کے لیے قرضوں کی اسکیم کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے20 کروڑ سے کم یا 20 کروڑ روپے تک کی اجرتوں کے لیے 100 فیصد سرمایہ حاصل کیا جاسکے گا۔ ورکرز کو فارغ نہ کرنے والے ادارے 50 کروڑ روپے کی اجرتوں کے لیے 100 فیصد سرمایہ بطور قرض حاصل کرسکیں گے۔3 ماہ کے لیے 50 کروڑ روپے سے زائد اجرتیں ادا کرنے والے ادارے 75 فیصد سرمایہ یا زیادہ سے زیادہ ایک ارب روپے حاصل کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔