ارطغرل کے فنکاروں  پر تنقید کرنیوالے پاکستانیوں کو احسن خان نے جھاڑ پلادی

ویب ڈیسک  بدھ 13 مئ 2020
کم از کم ارطغرل کی کاسٹ اور فنکاروں کو تو بخش دیں، احسن خان کا پاکستانیوں کیلئے پیغام فوٹوانٹرنیٹ

کم از کم ارطغرل کی کاسٹ اور فنکاروں کو تو بخش دیں، احسن خان کا پاکستانیوں کیلئے پیغام فوٹوانٹرنیٹ

کراچی: نامور اداکارومیزبان احسن خان نے ترکی کے مقبول ترین ڈرامے ’’ارطغرل غازی‘‘ کے فنکاروں پر تنقید کرنے والے پاکستانیوں کو جھاڑ پلادی۔

تقریباً 6 سال قبل ترکی میں نشر ہونے والا اسلامی تاریخ پر مبنی ڈراما’’دیریلش ارطغرل‘‘ جسے ’’ارطغرل غازی‘‘ بھی کہاجاتا ہے آج کل پاکستان کےسرکاری ٹی وی پراردو زبان میں پیش کیاجارہا ہے اور اس ڈرامے کی پہلی قسط نے ہی پاکستانیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ارطغرل غازی کی ہیروئن مغربی لباس پہننے پر تنقید کا شکار

جہاں سوشل میڈیا پرڈرامے کو خوب پزیرائی مل رہی ہے وہیں کچھ پاکستانی مداح ڈرامے کے کرداروں کی ذاتی زندگی اور ان کے لباس و انداز پر تنقید بھی کررہے ہیں۔ ڈرامے میں ارطغرل کی بیوی حلیمہ سلطان کا کردار اداکرنے والی ترک اداکارہ اسرا بلجیک کی اداکاری اور معصومیت نے پاکستانیوں کو اپنے سحر میں مبتلا کردیا ہے۔

تاہم اسرا ذاتی زندگی میں حلیمہ کے کردار سے بالکل مختلف ہیں حال ہی میں انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر مغربی طرز کے لباس میں تصویر پوسٹ کی جسے دیکھ کر ان کے پاکستانی مداح اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان پر تنقید کرتے ہوئے انہیں اسلامی طرز کا لباس زیب تن کرنےکی ہدایات جاری کرنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمان قمر کا ’ارطغرل غازی‘ کی طرز پر ڈراما لکھنے کا اعلان

وہیں دوسری طرف ڈرامے کے ہیرو ارطغرل کی بھی ایک تصویر جس میں وہ اپنے ہاتھ میں اپنے پالتو کتے کو لے کر بیٹھے ہیں پر پاکستانیوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

پاکستانیوں کی جانب سے ارطغرل کے کرداروں پر کیے جانے والے تنقیدی تبصروں کے اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں جنہیں دیکھ کر اداکار احسن خان غصے میں آگئے اور انہوں نے ٹوئٹر پر ان تمام لوگوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’میں جانتاہوں کہ پاکستان میں لوگ سوچتے ہیں کہ یہاں اداکاروں پر تنقید کرنا اور انہیں جج کرنا ٹھیک ہے۔ کم از کم ارطغرل کی کاسٹ اور فنکاروں کو تو بخش دیں۔ یہ جو کچھ بھی ہورہا ہے نہایت شرمناک ہے ہم ہوتے کون ہیں ان کے ساتھ یہ سب کرنے والے؟‘‘

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔