کورونا وبا، مذہب اور رنگ و نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے، وزیر خارجہ

خالد محمود  بدھ 13 مئ 2020
انتہاپسندی کی ہر شکل سے نمٹنااولین ترجیح رہنی چاہیے،شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے خطاب - فوٹو: فائل

انتہاپسندی کی ہر شکل سے نمٹنااولین ترجیح رہنی چاہیے،شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے خطاب - فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج دنیا نظر نہ آنے والے نامعلوم دشمن سے برسرپیکار ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ورچوئل اجلاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے تناظر میں کسی طبقے کے ساتھ مذہب، رنگ ونسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی کسی طبقے کواس کے لیے مورد الزام ٹھہرایا یا نشانہ بنایا جانا چاہیے۔

وزیر خارجہ  نے کہا کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کی ہر شکل سے نمٹنا ہماری اولین ترجیح رہنی چاہیے۔ وبا کے تناظر میں دیگر قومیتوں سے بیزاری اور اسلام مخالف سوچ کو دنیا میں بڑھنے نہ دیا جائے اور دنیا ان رجحانات کو مسترد کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ کسی کو یہ اجازت نہیں دینی چاہیے کہ دہشت گردی سے متعلق الزامات کو سیاسی ہتھیار کے طورپر کسی دوسرے ملک، قوم یا مذہب کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کرے، ساتھ ہی غیرقانونی قبضہ کے شکار عوام کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا ارتکاب کرنے والوں کو بھی کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  وبا سے مل کرمقابلہ کرنے اور آگے بڑھنے میں ایس سی اوکااشتراک عمل ناگزیرہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایس سی او کی سطح پر مشترکہ ورکنگ گروپ برائے انسداد غربت اور سینٹر آف ایکسیلنس تشکیل دیاجائے،اسپتالوں اور لیبارٹریوں میں تعاون مزید بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ26 فروری 2020 کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد پاکستان وبا کی روک تھام کے لیے انتہائی احتیاط پر مبنی موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ امریکا اور افغان طالبان کے مابین امن معاہدہ ایک تاریخی پیش رفت ہے جس سے افغانستان میں امن اور استحکام کی بحالی کی امیدیں روشن ہوگئی ہیں۔

اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کی سلامتی اور ترقی کا راستہ پاکستان سمیت خطے کی دیگر ریاستوں کی شراکت کے بغیرناممکن ہے۔

اجلاس میں امریکا میں متعین پاکستانی سفیرڈاکٹر اسد مجید اور مستقل مندوب منیر اکرم جبکہ جینیوا میں تعینات پاکستان کے مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفیروں کوہدایت کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال اوربھارت میں اسلامی فوبیاکے بڑھتے رجحان کوعالمی سطح پراجاگر کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔