حضرت علی ؓ کا یوم شہادت عقیدت سے منایا جا رہا ہے، مرکزی جلوس برآمد

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 15 مئ 2020
کراچی پولیس نے یوم حضرت علی کے موقع پر مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے راستوں کو کنٹینرز اور ٹینکرز کی مدد سے سیل کردیا۔ فوٹو: فائل

کراچی پولیس نے یوم حضرت علی کے موقع پر مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے راستوں کو کنٹینرز اور ٹینکرز کی مدد سے سیل کردیا۔ فوٹو: فائل

لاہور / کراچی: داماد رسول ؐ فاتح خیبر، خلیفہ چہارمحضرت علی ؓ کا یوم شہادت آج مذہبی عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے۔

پنجاب حکومت نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے موقع پر ہر قسم کے جلوس پر پابندی عائد کردی تھی تاہم رات کے آخری پہر نیا حکم نامہ جاری کیا جس کے بعد جلوس نکالنے کی مشروط اجازت دے دی گئی۔مرکزی جلوس صبح سویرے مبارک حویلی سے برآمد ہوا جو کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوگا۔ اس موقع پر پولیس نے سیکیورٹی کے انتظامات کیے ہیں، 7 ہزار اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور کیے گئے ہیں اور جلوس کے راستوں میں سادہ لباس اہلکار بھی موجود ہیں۔

یوم حضرت علی کے موقع پر پنجاب میں امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس کی اجازت ہوگی، ایس او پیز کے مطابق مجالس زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ تک جاری رکھی جا سکیں گی۔

دریں اثنا کراچی میں یوم علی کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگیا۔ پولیس نے یوم حضرت علی کے موقع پر مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے راستوں کو کنٹینرز اور ٹینکرز کی مدد سے سیل کر دیا، ڈسٹرکٹ ایسٹ اور ساؤتھ میں جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 2 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ رینجرز کی نفری اس کے علاوہ تعینات ہے۔

کراچی پولیس کی جانب سے جمعرات کی شب یوم حضرت علی کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے ایم اے جناح روڈ ، پریڈی اسٹریٹ ، تبت سینٹر ، نمائش چورنگی ، تین ہٹی اور کھارادر سمیت ملحقہ سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز ، ٹینکرز اور قناعتیں لگا کر سیل کر دیا۔

یوم حضرت علی کے حوالے سے جمعے کی صبح 7 بجے نشتر پارک میں مرکزی مجلس ہوئی جبکہ مرکزی جلوس 8 بجے پاک حیدری اور بوتراب اسکاؤٹس کے حصار میں نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے گزرتے ہوئے کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔