کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تجہیز و تکفین کے نئے ایس او پی جاری

اسٹاف رپورٹر  منگل 19 مئ 2020
میت کو گھر تک منتقل کرنے کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ کی ہوگی، محکمہ صحت سندھ۔ فوٹو، فائل

میت کو گھر تک منتقل کرنے کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ کی ہوگی، محکمہ صحت سندھ۔ فوٹو، فائل

 کراچی: محکمہ صحت سندھ نے کورونا وائرس کے باعث انتقال کرجانے والے افراد کی نماز جنازہ مساجد یا جنازہ گاہ میں ادا کرنے اور عام قبرستان میں تدفین کی اجازت دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے کورونا کے باعث ہلاک ہونے والے مریضوں کے غسل اور تدفین کے حوالے سے نئی ایس او پیز جاری کردیے ہیں ۔  ہدایت نامے مطابق غسل اور تدفین کے چھ مراحل ہوں گے۔ کورونا سے جاں بحق ہونے والے شخص کی پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ اسپتال فراہم کرے گا۔ میت کے جسم پر چسپاں تمام مشینوں کو اسپتال کا عملہ نکالے گا۔ میت کو دوہری  پرت والی کپڑے کی چادر سے لپیٹ دیا جائے گا۔ پلاسٹک کے تھیلے کی ضرورت وہاں ہوگی جہاں سیال کی رساو نظر آئے گا۔ میت کو کلئیر کرنے کے بعد پلاسٹک شیٹ میں لپیٹنا ضروری نہیں ہوگا۔ میت کو گھر تک منتقل کرنے کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ کی ہوگی۔ لواحقین جاں بحق ہونے والے کا چہرہ دیکھ سکیں گے۔

کورونا وائرس سے موت کی تصدیق اسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی اوراس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کریں گے۔  غسل اور کفن پہنانے کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ کی 3 رکنی ٹیم سر انجام دے گی، تین رکنی ٹیم غسل اور کفن کے دوران (پی پی ای کٹس) حفاظتی سامان پہن کر فرائض سر انجام دے گی۔ نماز جنازہ مساجد یا جنازہ گاہ میں جبکہ تدفین بھی عام قبرستان میں ہوگی۔ مردہ مریضوں کے لئے کسی بھی نامزد قبرستان کی ضرورت نہیں ہے، غُسل اور تدفین کے دوران احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں گی۔

ایڈوئزری میں گھر والوں کے لئے بتائی گئی ہدایات کے مطابق لواحقین مردے کو دیکھ سکیں گے تاہم میت کو چھونے یا چومنے سے گریز کریں گے۔ میت کے جسم کے ساتھ کم از کم ایک میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔ اس موقعے پر ہجوم لگانے سے بھی گریز کیا جائے۔ آخری رسومات میں شرکت کے لئے 50 سال سے زائد عمر کے افراد، بچوں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کو اجازت نہیں ہوگی۔ محکمہ صحت کی جاری کردہ تفصیلات میں ہندو اور مسیحی براردی سے تعلق رکھنے والے کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے افراد کی آخری رسومات کی ادائیگی کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اس حوالے سے سابق صدر پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن پروفیسر ڈاکٹر سہیل اختر کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غسل اور کفن کے بعد وائرس مردہ شخص سے زندہ انسان میں منتقل ہونے کے امکانات انتہائی کم ہوتے ہیں، نئی ایس او پیز کے تحت لواحقین اپنے پیاروں کی آخری رسومات میں شریک ہوسکیں گے، کسی مخصوص قبرستان یا قبر کی ضرورت نہیں ہوگی، سابقہ ایس او پیز میں کچھ گائڈلائنز غیر ضروری تھی جسمیں ترمیم کی گئی ہے جو معاشرے میں پھیلی بے چینی کے خاتمے کے لئے معاون ثابت ہوگا،

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔