- اسرائیل کی حماس کے تیسرے انتہائی مطلوب کمانڈر مروان کو قتل کرنے کی تصدیق
- وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات، سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت
- سکیورٹی اجلاس؛ دہشت گردی کیخلاف تمام اکائیاں ایک پیج پر ہیں، وزیراطلاعات
- پرویز الٰہی کی طبیعت ناساز، پمز اسپتال میں داخل
- پیکا ایکٹ: چیف جسٹس نے ایف آئی اے کو صحافیوں کی گرفتاری سے روک دیا
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ گیری کرسٹن، لیوک رونچی نے وقت مانگ لیا
- کراچی؛ آنکھوں پر پٹیاں، ہاتھ پشت پر بندھے 2 افراد کی لاشیں برآمد
- سانحہ 9 مئی کے آخری 19 ملزمان کی ضمانتیں بھی منظور
- بلوچستان سے کراچی منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- امریکا کی پاکستان میں چینی انجینئرز پر خود کش حملے کی مذمت
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، بلند ترین سطح کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونا آج بھی مہنگا ہوگیا
- مینجمنٹ تبدیلی؛ پی سی بی کے ایک اور ڈائریکٹر مستعفیٰ
- پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حمایت نہیں کرتے؛ امریکا
- عثمان خان نے ملک کی نمائندگی کیلئے پیسوں کو چھوڑ دیا
- شانگلہ حملہ؛ چائنیز کا 12 گاڑیوں کا قافلہ فول پروف سکیورٹی میں تھا، پولیس
- ججز کے خط کے بعد عمران خان کیخلاف فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی، بیرسٹر گوہر
- ہائیکورٹ ججز کا خط؛ انکوائری کمیشن تشکیل کیلیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر
- بشریٰ بی بی کو کچھ ہوا تو ذمے دار شہباز شریف و مریم نواز ہونگے، بیرسٹر سیف
- پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف لینے کا حکم
کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تجہیز و تکفین کے نئے ایس او پی جاری
کراچی: محکمہ صحت سندھ نے کورونا وائرس کے باعث انتقال کرجانے والے افراد کی نماز جنازہ مساجد یا جنازہ گاہ میں ادا کرنے اور عام قبرستان میں تدفین کی اجازت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے کورونا کے باعث ہلاک ہونے والے مریضوں کے غسل اور تدفین کے حوالے سے نئی ایس او پیز جاری کردیے ہیں ۔ ہدایت نامے مطابق غسل اور تدفین کے چھ مراحل ہوں گے۔ کورونا سے جاں بحق ہونے والے شخص کی پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ اسپتال فراہم کرے گا۔ میت کے جسم پر چسپاں تمام مشینوں کو اسپتال کا عملہ نکالے گا۔ میت کو دوہری پرت والی کپڑے کی چادر سے لپیٹ دیا جائے گا۔ پلاسٹک کے تھیلے کی ضرورت وہاں ہوگی جہاں سیال کی رساو نظر آئے گا۔ میت کو کلئیر کرنے کے بعد پلاسٹک شیٹ میں لپیٹنا ضروری نہیں ہوگا۔ میت کو گھر تک منتقل کرنے کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ کی ہوگی۔ لواحقین جاں بحق ہونے والے کا چہرہ دیکھ سکیں گے۔
کورونا وائرس سے موت کی تصدیق اسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی اوراس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کریں گے۔ غسل اور کفن پہنانے کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ کی 3 رکنی ٹیم سر انجام دے گی، تین رکنی ٹیم غسل اور کفن کے دوران (پی پی ای کٹس) حفاظتی سامان پہن کر فرائض سر انجام دے گی۔ نماز جنازہ مساجد یا جنازہ گاہ میں جبکہ تدفین بھی عام قبرستان میں ہوگی۔ مردہ مریضوں کے لئے کسی بھی نامزد قبرستان کی ضرورت نہیں ہے، غُسل اور تدفین کے دوران احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں گی۔
ایڈوئزری میں گھر والوں کے لئے بتائی گئی ہدایات کے مطابق لواحقین مردے کو دیکھ سکیں گے تاہم میت کو چھونے یا چومنے سے گریز کریں گے۔ میت کے جسم کے ساتھ کم از کم ایک میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔ اس موقعے پر ہجوم لگانے سے بھی گریز کیا جائے۔ آخری رسومات میں شرکت کے لئے 50 سال سے زائد عمر کے افراد، بچوں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کو اجازت نہیں ہوگی۔ محکمہ صحت کی جاری کردہ تفصیلات میں ہندو اور مسیحی براردی سے تعلق رکھنے والے کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے افراد کی آخری رسومات کی ادائیگی کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
اس حوالے سے سابق صدر پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن پروفیسر ڈاکٹر سہیل اختر کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غسل اور کفن کے بعد وائرس مردہ شخص سے زندہ انسان میں منتقل ہونے کے امکانات انتہائی کم ہوتے ہیں، نئی ایس او پیز کے تحت لواحقین اپنے پیاروں کی آخری رسومات میں شریک ہوسکیں گے، کسی مخصوص قبرستان یا قبر کی ضرورت نہیں ہوگی، سابقہ ایس او پیز میں کچھ گائڈلائنز غیر ضروری تھی جسمیں ترمیم کی گئی ہے جو معاشرے میں پھیلی بے چینی کے خاتمے کے لئے معاون ثابت ہوگا،
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔