کورونا وائرس کو ختم کرنے والے ماسک پر تحقیق کا آغاز

ویب ڈیسک  بدھ 20 مئ 2020
یونیورسٹی آف کینٹکی کے ڈاکٹر دیبکار بھٹا چاریہ ایںٹی وائرل کورونا ماسک پر لگانے والی پرت کا رول دکھارہے ہیں۔ فوٹو: یونیورسٹی آف کینٹکی

یونیورسٹی آف کینٹکی کے ڈاکٹر دیبکار بھٹا چاریہ ایںٹی وائرل کورونا ماسک پر لگانے والی پرت کا رول دکھارہے ہیں۔ فوٹو: یونیورسٹی آف کینٹکی

کینٹکی: چند روز قبل ایم آئی ٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایسے ماسک کا اعلان کیا تھا جس پر کورونا وائرس گرتے ہیں وہ رنگت بدل کر روشن ہوجاتے ہیں۔ تاہم اب خبر یہ ہے کہ ایک ایسے ماسک پر کام شروع کیا گیا ہے جس پر کورونا وائرس چپکتے ہیں فنا ہوجائے گا۔

یونیورسٹی آف کینٹکی کے پروفیسر دیبکار بھٹا چاریہ نے اس پر کام شروع کردیا ہے اور یہ اپنی نوعیت کا پہلا کورونا کش ماسک بھی ہوسکتا ہے۔

بنیادی طور پر انہوں نے ایک اینٹی وائرل پرت بنائی ہے جس پر خاص خامرے (اینزائم ) لگائے گئے ہیں۔ جیسے ابھار والا وائرس اس پر گرتا ہے کہ وہ خامرے سے چپک جاتا ہے اور دھیرے دھیرے وائرس کو تلف کردیتا ہے۔ پروفیسر بھٹا چاریہ پرامید ہیں کہ اس پر آنے والے وائرسوں کی اکثریت ازخود تباہ ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماسک فضا میں تیرتے وائرس کو بھی اس وقت بھی تباہ کرتا رہے گا جب جب وہ اس کی خامرے والی پرت سے ٹکرائیں گے۔ تاہم خامرہ مکمل طور محفوظ ہے اور اینٹی وائرل پرت میں کسی قسم کا کوئی مضر کیمیکل شامل نہیں کیا گیا ہے۔

یعنی اس ماسک کے دو اہم اجزا ہیں ایک تو اینٹی وائرل شیٹ اور دوم وہ خامرہ جو وائرس کو ٹھکانے لگاسکتا ہے۔ ڈاکٹر بھٹا چاریہ کے مطابق وقت پڑنے پر اس میں رنگ تبدیل کرنے والے خواص بھی متعارف کرائے جاسکتے ہیں۔

امریکا میں نیشنل سائنس فاؤنڈیشن نے ماسک پر تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے فوری طور پر ڈٰیڑھ لاکھ ڈالر کی امدادی رقم  بھی جاری کردی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔