- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
کووڈ 19 سے شفایاب افراد کا پلازما دیگر مریضوں کیلیے مفید قرار
نیویارک: صحت مند مریضوں کے پلازما کو وائرس سے متاثرہ افراد میں منتقل کرنے کا طریقہ اگرچہ لگ بھگ سو سال پرانا ہے لیکن ایک چھوٹے مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ طریقہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے بھی مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔
نیویارک کے مشہور ماؤنٹ سینائی ہسپتال نے طبی تحقیقی مقالوں کے ایک ڈیٹا بیس پر کسی ماہر کے رائے سے پہلے ہی ایک تحقیقی مقالہ پوسٹ کیا ہے جس میں اس تجربے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
ماہرین نے کورونا وائرس سے پھیلنے والے بیماری سے شفایاب ہونے والے افراد کا پلازما 39 مریضوں کو لگایا اور دیگر 39 مریض ایسے بھی تھے جن کے جسم میں پلازما نہیں دیا گیا تھا۔ اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ جتنی جلدی صحتمند شخص کا پلازما کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کو دیا جائے اتنا ہی فائدہ ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق کا مرکزی خلاصہ یہ ہے کہ صحتیاب افراد کا پلازما اگر کسی مریض کو لگایا جائے تو اس کے زندہ رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ مطالعہ چھوٹا سا ہے لیکن اس سے انکشاف ہوا ہے کہ جن مریضوں کو پلازما دیا گیا ان کی 18 فیصد تعداد کی طبیعت بگڑ گئی جبکہ جنہیں پلازما نہیں دیا گیا ان کی 24 فیصد تعداد مزید بیمار ہوئی۔
پلازما کے عطیے کے 16 دن بعد 13 فیصد مریض فوت ہوئے لیکن جنہیں پلازما نہیں لگایا گیا ان کی 24 فیصد تعداد لقمہ اجل بن گئی۔ اسی طرح پلازما لینے والے 72 فیصد مریض ہسپتال سے فارغ ہوگئے جبکہ پلازما سے محروم 67 فیصد ہی مریض ہی تندرست ہوکر اپنے گھروں کو لوٹ سکے۔
اس طرح یہ بات سامنے آئی کہ اگر کووڈ 19 مرض سے متاثرہ افراد کا پلازما اس کے مریضوں کو لگایا جائے تو ہسپتال سے شفایاب ہونے کی شرح بھی بڑھ جاتی ہے اور اموات کی تعداد بھی کم ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ طریقہ ’’انفعالی امنیت‘‘ (پیسیو امیونائزیشن) کہلاتا ہے۔ کورونا وائرس سے شدید متاثرہ افراد کے علاج میں یہی طریقہ فروری میں چین میں محدود طور پر آزمایا گیا تھا جس میں کامیابی کی شرح 80 فیصد نوٹ کی گئی تھی۔
چند ہفتے قبل سے پاکستان میں بھی اسی طریقے پر کورونا متاثرین کا علاج شروع کیا جاچکا ہے اور اس سلسلے میں کورونا وائرس سے متاثر ہو کر صحتیاب ہوجانے والے افراد سے درخواست کی جارہی ہے کہ وہ اپنا خون عطیہ کریں تاکہ اس سے پلازما الگ کرکے شدید متاثرہ مریضوں کے علاج میں مدد لی جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔