- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
کورونا وبا؛ رواں برس صرف سعودی عرب میں مقیم افراد ہی حج کریں گے
ریاض: سعودی عرب نے رواں سال کے لیے حج پالیسی کا اعلان کردیا جس کے مطابق اس برس صرف سعودی عرب میں مقیم افراد حج کی ادائیگی کرسکیں گے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت حج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس سال حج کو محدود رکھا جائے گا اور سعودی عرب میں مقیم مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد اس میں شرکت کریں گے۔ کورونا وائرس وبا کے باعث اس سال بیرون ملک سے عازمین کو حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ اور ویکسین کی عدم دستیابی کے باعث حج کے شرکا کی تعداد محدود رکھی جائے گی جس سے حج کے دوران عازمین کے مابین سماجی فاصلہ برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
وزارت حج کے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وبا کے آغاز سے حرمین شریفین آنے والے زائرین و عازمین کی صحت و عافت یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔ مقدس مقامات کو زائرین کے محفوظ بنانے کے لیے پہلے عمرہ زائرین پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ متعدد اسلامی اور بین الاقوامی تنظٰیموں نے وبا کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے ہمارے ان اقامات کا اعتراف کیا ہے۔ اسی تناظر میں وبا کے پھیلاؤ کی صورت حال ک پیش نظر اس برس حج کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/KSAmofaEN/status/1275132024735633410?s=20
ہر سال اسلام کے اہم رکن حج کی ادائیگی کے لیے لاکھوں مسلمان سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا سفر کرتے ہیں۔ گزشتہ برس 25 لاکھ افراد نے فریضۂ حج ادا کیا۔ تاہم رواں برس کورونا وائرس وبا کے باعث دو ماہ قبل ہی سعودی وزارت حج نے دنیا بھر کے عازمین حج کو تیاریاں مؤخر کرنے کی ہدایت جاری کردی تھی۔
حج سے متعلق سعودی حکومت کی جانب سے کسی حتمی اعلان میں تاخیر کی بنا پر انڈونیشیا نے پہلے ہی اپنے شہریوں کو حج میں شریک ہونے سے روک دیا تھا واضح رہے انڈونیشیا سے سب سے زیادہ عازمیں حج میں شریک ہوتے ہیں۔ بعدازاں ملائیشیا، سینیگال اور سنگاپور نے بھی اپنے شہریوں کی حج میں عدم شرکت کا اعلان کردیا تھا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی حکومت فروری ہی میں عمرے پر پابندی عائد کرچکی ہے اور گزشتہ ہفتے تین ماہ تک جاری رہنے والے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے باجود عمرہ ادائیگی پر پابندی برقرار رکھی گئی ہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔