بھارتی بورڈ فکسنگ مافیا ’سرغنہ‘ کے سامنے بے بس

اسپورٹس ڈیسک  منگل 30 جون 2020
قانون نہ ہونے کا نقصان،کھلاڑیوں کو تصاویر دکھاکر دور رہنے کی تلقین کردی
 فوٹو: فائل

قانون نہ ہونے کا نقصان،کھلاڑیوں کو تصاویر دکھاکر دور رہنے کی تلقین کردی فوٹو: فائل

 ممبئی: بھارتی کرکٹ بورڈ فکسنگ مافیا ’سرغنہ‘ کے سامنے بے بس ہوگیا۔

حکام راوندر ڈانڈیوال کی مشکوک سرگرمیوں سے باخبر ہونے کے باوجود کارروائی سے قاصر ہیں، کھلاڑیوں کو تصاویر دکھاکر دور رہنے کی تلقین کردی، اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ اجیت سنگھ نے کہاکہ اگر ملک میں میچ فکسنگ کے خلاف قانون ہوتا تو شاید پولیس ایکشن لیتی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے راوندر ڈانڈیوال کا نام حال ہی میں ٹینس فکسنگ اسکینڈل میں سامنے آیا، مگر بی سی سی آئی نے کافی پہلے سے اس پرنظر رکھی ہوئی ہے، ڈانڈیوال کا نام پہلے بھی مختلف ٹورنامنٹس میں فکسنگ کے حوالے سے سامنے آ چکا، بی سی سی آئی نے ایک بار اس کے خلاف شکایت بھی درج کرائی تھی مگرکوئی فائدہ نہیں ہوا، ڈانڈیوال کی تصاویر پلیئرز کو فکسنگ مافیا سرغنہ کے طور پر دکھاتے ہوئے سختی سے ہدایت کی گئی کہ کسی بھی صورت میں وہ اس سے رابطہ نہ رکھیں۔

بی سی سی آئی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ اجیت سنگھ نے کہاکہ ڈانڈیوال کا تعلق موہالی سے ہے مگر اس نے مشرق وسطیٰ اور دیگرممالک کے بہت زیادہ دورے کیے،اس کا نام کرکٹ لیگز منعقد کرنے والوں میں بھی سامنے آیا، ایک بار ہریانہ میں بھی نجی کرکٹ لیگ منعقد کرنے کی کوشش کااینٹی کرپشن یونٹ نے نوٹس لیا، جس پر بی سی سی آئی نے اپنے تمام رجسٹرڈ کرکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اس ایونٹ میں شریک نہ ہوں، ڈانڈیوال ایک بار کلب ٹورنامنٹ کیلیے ٹیم آسٹریلیا بھی لے گیا، جس کے چند کھلاڑی واپس ہی نہیں لوٹے تھے، بعد میں معلوم ہوا کہ ان غائب ہونے والوں سے بھاری رقوم لی گئی تھیں۔

اس کے خلاف تحقیقات بھی ہوئیں مگر چونکہ خود ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لیا تھا اس لیے کوئی کارروائی نہیں ہوسکی، ہم بھی بس نظر رکھے ہوئے ہیں، اگر آسٹریلیا کی طرح ہمارے ملک میں بھی فکسنگ کے خلاف قانون ہوتا تو شاید پولیس کوئی کارروائی کرتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔