پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں کراچی سے سپورٹ حاصل تھی، پولیس

ویب ڈیسک  منگل 30 جون 2020
حملے میں استعمال کی جانے والی گاڑی مارے گئے دہشت گرد کے نام رجسٹرڈ تھی

حملے میں استعمال کی جانے والی گاڑی مارے گئے دہشت گرد کے نام رجسٹرڈ تھی

پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں کراچی سے سپورٹ حاصل تھی۔

کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے سے متعلق ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا ہے کہ مقابلے میں مارے جانے والے چاروں دہشت گرد کچھ روز سے کراچی میں ہی موجود تھے، ممکنہ طور پر انہیں مقامی سپورٹ حاصل تھی۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ حملے میں استعمال کی جانے والی گاڑی 25 جون کو کراچی سے ہی خریدی گئی تھی جو مارے جانے والے ایک دہشت گرد کے نام رجسٹرڈ تھی۔

ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ دہشت گردوں کا اسٹاک ایکسچینج میں زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کا منصوبہ تھا، اسی لیے وہ نہ صرف جدید اسلحہ ، دستی بموں سے لیس تھے، بلکہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ پٹرول کی بوتلیں بھی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں 4 افراد جاں بحق، تمام دہشتگرد ہلاک

ڈاکٹر جمیل احمد نے مزید کہا کہ حملے کی سی ٹی ڈی پولیس مختلف پہلوؤں پر باریک بینی سے تحقیقات کر رہی ہے جس میں پیش رفت سے متعلق وقتاً فوقتاً آگاہ کیا جاتا رہے گا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں استعمال گاڑی ایک روز پہلے ہی ہلاک ہونے والے دہشت گرد کے نام ٹرانسفرہوئی جو اس سے پہلے نجی بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں دہشت گردوں کے حملے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ تمام دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔