- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
پاکستان کو چینی بینکوں سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالرموصول
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو چینی بینکوں سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالرموصول ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قرض کی یہ رقم ترقیاتی کاموں،کورونا وائرس کی روک تھام اور غیرملکی ادائیگیوں کیلئے استعمال کی جائے گی ۔ 23جون سے اب تک اسٹیٹ بینک کو عالمی مالیاتی اداروں اور اب چینی بینکوں سے مجموعی طور پر 3ارب ڈالر موصول ہوچکے ہیں جو آئندہ ہفتہ جاری ہونے والے زرمبادلہ کے ہفتہ وار اعدادوشمار میں شامل کیے جائیں گے۔
اس سے قبل مرکزی بینک کو عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1 ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔ دونوں اداروں نے پچاس پچاس کروڑ ڈالر فراہم کیے۔ جس کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 17 ارب 77 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے تھے۔ چینی بینکوں سے موصول ہونے والی رقم کے بعد ان میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔