- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
کچے دودھ سے خطرناک جین پھیل سکتے ہیں، تحقیق
کیلیفورنیا: امریکی غذائی ماہرین نے عام دستیاب دودھ کے ہزاروں نمونوں کا تجزیہ کرنے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کچے دودھ میں اینٹی بایوٹک دواؤں سے مزاحمت رکھنے والے جین کی زیادہ مقدار موجود ہوتی ہے، لہذا اس دودھ کو اچھی طرح ابالنے کے بعد ہی استعمال کرنا ضروری ہے۔
ریسرچ جرنل ’’مائیکروبایوم‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، اس مطالعے کی غرض سے امریکا کی پانچ ریاستوں میں مختلف مارکیٹوں سے دودھ کے 2034 نمونے جمع کیے گئے جو یا تو بالکل خام (کچے) تھے یا پھر انہیں تین الگ الگ طریقوں کے ذریعے جراثیم اور دیگر مضر اجزاء سے پاک کیا گیا تھا۔
مطالعے میں جہاں یہ بات سامنے آئی کہ اگر کچے دودھ کو ٹھنڈک (ریفریجریٹر) میں رکھ دیا جائے تو اس میں جراثیم زیادہ نہیں ہوتے، وہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ کچے دودھ میں ایسے خطرناک جین کی مقدار خاصی زیادہ ہوتی ہے جو اینٹی بایوٹکس کے خلاف مزاحمت رکھتے ہیں اور عام درجہ حرارت پر دودھ میں خطرناک جراثیم کی تعداد میں تیز رفتار اضافے میں مدد بھی کرتے ہیں۔
یہ بات اس سے پہلے بھی ایک مطالعے میں سامنے آچکی ہے لیکن موجودہ تحقیق میں اس کا تعلق جراثیم کی تعداد بڑھنے سے بھی ثابت ہوا ہے، جو ایک تشویشناک امر ہے۔
اس تحقیق کی روشنی میں بزرگوں کی پرانی نصیحت ایک بار پھر تازہ ہوئی ہے: دودھ کو ہمیشہ اچھی طرح اُبال کر پینا چاہیے!
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔