- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
ڈُوم اسکرولنگ: کورونا وبا میں ایک نئی نفسیاتی بیماری
نیویارک: نفسیاتی ماہرین نے ناول کورونا (کووِڈ 19) کی عالمی وبا سے وابستہ ایک نئی ذہنی کیفیت سے خبردار کرتے ہوئے اسے ’’ڈُوم اسکرولنگ‘‘ (Doomscrolling) کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اعصابی تناؤ اور ڈپریشن سمیت کئی جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے۔
تازہ ترین طبّی لٹریچر میں ڈُوم اسکرولنگ کا مفہوم ’’کورونا وبا کے بارے میں جاننے کےلیے انٹرنیٹ، نیوز میڈیا اور سوشل میڈیا وغیرہ کا بار بار اور حد سے زیادہ استعمال کرنا؛ اور منفی تاثر رکھنے والی خبروں پر توجہ دینا‘‘ بیان کیا گیا ہے جو دراصل عالمی کورونا وبا کے خوف اور مسلسل گھروں میں بند رہنے کا نتیجہ ہے۔
’’لوگوں کو اس عالمی وبا کی تازہ ترین صورتِ حال سے واقف رکھنے کےلیے دنیا بھر میں خبروں کے بیشتر بڑے ذرائع کووِڈ 19 کے بارے میں معلومات و اطلاعات مفت میں فراہم کررہے ہیں، جن تک کہیں سے بھی بہ آسانی رسائی حاصل کی جاسکتی ہے،‘‘ ایریان لنگ نے ’’ہیلتھ لائن‘‘ سے گفتگو میں کہا، جو نیویارک یونیورسٹی، لینگون ہیلتھ کے سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔
’’اگرچہ اس طرح کووِڈ 19 کے بارے میں تازہ ترین معلومات تک رسائی بہت آسان ہوگئی ہے لیکن اسی بناء پر میڈیا میں خوفناک اور دل دہلانے والی سرخیاں بھی بہت زیادہ ہوگئی ہیں،‘‘ انہوں نے واضح کیا۔
نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی کورونا وبا کی بدلتی صورتِ حال سے باخبر رہنے کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن جو ڈُوم اسکرولنگ میں مبتلا افراد اس کیفیت کا کچھ زیادہ ہی شکار ہوجاتے ہیں۔ ان کی نظریں ہر وقت منفی خبروں کی تلاش میں رہتی ہیں جنہیں وہ توجہ سے پڑھتے ہیں اور ان کے الفاظ سے لے کر اندازِ بیان تک، ہر چیز کا نفسیاتی اثر قبول کرتے ہیں۔
یہی بات انہیں اعصابی تناؤ، ڈپریشن، مایوسی اور ناامیدی میں مبتلا کردیتی ہے جس سے ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔