- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
پاکستانی کورونا سے زیادہ بیروزگاری اور مہنگائی سے پریشان
اسلام آباد: پاکستانی عوام بیروزگاری اور مہنگائی کے لیے کورونا وبا سے زیادہ فکرمند ہیں۔ عوام کی یہ رائے بین الاقوامی ریسرچ کمپنی اپسوس ( Ipsos ) کی جانب سے کیے گئے سروے میں سامنے آئی۔
سروے کے مطابق مارچ کی نسبت جون کے مہینے میں لوگوں کا معیشت پر اعتماد مزید کم ہوگیا۔ اپسوس پاکستان میں گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس ( جی سی سی آئی ) کے لیے سروے کا انعقاد کرتی ہے جسے عام طور پر نیشنل انڈیکس کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جون میں پاکستان کا جی سی سی آئی اسکور سب سے کم 22 رہا۔ عالمی جی سی سی آئی اوسط 45.1 تھی۔ سروے سے یہ بات سامنے آئی کہ صارفین میں اعتماد کی سطح بہت گرچکی تھی اور وہ سرمایہ کاری کے فصیلے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔ وہ ملکی معیشت کے مستقبل اور روزگار کے بارے میں بھی پرامید نہیں تھے۔ روزگار سے محرومی کا خوف بھی تین ماہ قبل کے مقابلے میں بڑھ گیا تھا۔
سروے میں شامل 86 فیصدلوگوں نے کہا کہ بیروزگاری ان کے لیے سب سے اہم مسئلہ تھا۔ 83 فیصد نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو سب سے زیادہ فکر انگیز اور پریشان کُن مسئلہ قرار دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔