نظام تعلیم میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے رہے ہیں، وفاقی وزیر تعلیم

نمائندہ خصوصی  منگل 28 جولائی 2020
 گلوبل ایجوکیشن مانیٹرنگ رپورٹ 2020'آل مینز آل' کا اجرا وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ، ادارہ تعلیم و آگہی، ڈی ایف آئی ڈی اور یو نیسکو کے تعاون سے منگل کو کیا گیا ۔(فوٹو، ریلیز)

گلوبل ایجوکیشن مانیٹرنگ رپورٹ 2020'آل مینز آل' کا اجرا وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ، ادارہ تعلیم و آگہی، ڈی ایف آئی ڈی اور یو نیسکو کے تعاون سے منگل کو کیا گیا ۔(فوٹو، ریلیز)

 اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ کوویڈ 19وبا کے دوران تعلیمی اداروں کی بندش سے روائتی تعلیمی نظام میں جوخلل پڑا ہے اس نے ہمیں بھرپور طریقے سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنانے پر مجبور کیا ہے،

ایجوکیشن مانیٹرنگ (جیم) 2020 رپورٹ کے اجرا  کے موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت وبا سے پیدا ہونے والے خلا کو دور کرنے کے لئے انتھک کوششیں کر رہی ہے اور نظام تعلیم میں ٹیکنالوجی کے بہترین استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل ایجوکیشن مانیٹرنگ (جیم) 2020 رپورٹ کے اجرا سے نیشنل تعلیمی پالیسی مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔

گلوبل ایجوکیشن مانیٹرنگ رپورٹ 2020’آل مینز آل’ کا اجرا وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ، ادارہ تعلیم و آگہی، ڈی ایف آئی ڈی اور یو نیسکو کے تعاون سے منگل کو کیا گیا ۔

یو نیسکو پاکستان کی نمائندہ پیٹر یسیا میک فلپس کا کہنا تھا کہ جیم رپورٹ دنیا بھر میں بہتر ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اس کے استعمال پر زور دیتی ہے اور یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ پاکستان میں ڈیٹا کلیکشن کی روایت پڑ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈرز کی حیثیت کو تسلیم کرنا اور معذور افراد کے لئے الگ سے کوٹہ مختص کرنا اور انہیں تعلیم فراہم کرنا سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

سی ای او اداری تعلیم و آگہی بیلا رضا نے کہا کہ ابھی بھی ہمیں تعلیمی سیکٹر میں محنت کی ضرورت ہے ، زیادہ سے زیادہ بچے بچیوں کو تعلیم فراہم کرنا ضروری ہے، ہمیں ہر بچے کو اس کا حق دینا ہے چاہے وہ جس بھی رنگ، نسل، مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔ تعلیمی بہتری کے لئے رولز اینڈ ڈس ایبلیٹی ایکٹ 2014  کے تحت معذور بچوں کے داخلے میں انہیں رعایت دی جانا ، تحریری امتحان نہ لینا ، عمر کی حد میں رعایت، فیس کمی اور بہتر ماحول فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔